شاندار آغاز کے بعد آنے والے بیٹسمینوں کے بھی حوصلے بلند ہوئے اور پاکستانی بولروں کا اعتماد کے ساتھ سامنا کیا اور رنز کی رفتار سست نہیں پڑنے دی۔ وین ڈر ڈوسین نے ہاشم آملہ کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پورٹ الزبتھ میں کھیلا جانے والا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ پاکستان نے5 وکٹوں سے جیت لیا۔ پاکستان کو جیت کے لئے جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 267 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستان نے مطلوبہ ہدف پچاسویں اوور کی پہلی گیند پر 5وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔
میچ میں سب سے اچھی پرفارمنس محمد حفیظ کی رہی جو آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے۔
آج کی جیت کے ساتھ ہی پاکستان نے ایک مرتبہ پھر خود کو ناقابل شکست قرار دیا۔ پورٹ الزبتھ پر پاکستان اب تک ناقابل شکست ہے۔ یہاں دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلے جانے والے زیادہ تر میچز پاکستان کے نام رہے ہیں۔
پاکستان کی طرف سےسب سے زیادہ رنز امام الحق نے بنائے۔ اس میں دو چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔ وہ 101 بالوں پر 86 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، جبکہ فخر زمان نے 25 اور بابر اعظم نے 49رنز بنائے۔
چوتھے بیٹسمین محمد حفیظ تھے جنہوں نے 71 رنز بنائے، جبکہ دوسرے اینڈ پر ان کا ساتھ دینے والے تھے شعیب ملک۔ شعیب کے کریز پر آتے ہی محمد حفیظ کے رنز بنانے کی رفتار بڑھ گئی۔ اس دوران ٹیم کا مجموعی اسکور 200تک پہنچا تو حفیظ اور شعیب نے جارحانہ انداز اپنایا۔
حفیظ نے ایک کے بعد باؤنڈریز لگائیں۔ لیکن، شعیب ملک ان کا زیادہ دیر تک ساتھ نہ دے سکے اور12رنز پر بولڈ ہوگئے۔
شعیب ملک کے بعد کپتان سرفراز احمد کریز پر پہنچے۔ تاہم، وہ تین بالز ہی کھیل سکے تھے کہ محمد طاہر نے انہیں ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ اس وقت تک پاکستان کا مجموعی اسکور 223 تھا۔
شاداب خان نے سرفراز کی جگہ لی۔ لیکن، چونکہ اس وقت تک بالز اور مطلوبہ رنز کی تعداد میں زیادہ فرق نہیں رہ گیا تھا اس لئے حفیظ سے زیادہ سے زیادہ خود کو اسٹراکر اینڈ پر رکھا اور اپنے کیرئیر کی 35ویں نصف سنچری بنانے میں بھی کامیاب رہے۔ اس دوران شاداب نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور آؤٹ ہوئے بغیر 18رنز بنائے۔
فخر زمان تیز رفتاری کے ساتھ رنز بنانے کی کوشش میں اولیوئرز کی گیند پرپری ٹوریس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ بابر اعظم کو ہینڈرکس نے کلین بولڈ کیا۔
امام الحق اپنی چوتھی نصف سنچری مکمل کرکے ہینڈرکس کا شکار بنے ۔ شعیب ملک فیلوکوایو کی ایک گیند کو سمجھ نہ پائے اور کلین بولڈ ہوگئے۔ یوں جنوبی افریفہ کی طرف سے اولیویئر نے دو جبکہ فیلوکوایو، عمران طاہر اور ہینڈرکس نے ایک، ایک وکٹ لی۔
اس سے قبل، ہاشم آملہ اور ون ڈے ڈبیو کرنے والے وین ڈر ڈوسین کی شاندار بیٹنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کو جیت کے لئے267رنز کا ہدف دیا تھا۔
ہاشم آملہ نےناقابل شکست 108رنز بنائے جبکہ وین ڈر ڈوسین نے 93رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
پاکستانی ٹیم میں سرفراز احمد، بابر اعظم، فخر زمان، حسن علی، عماد وسیم، امام الحق، محمد عامر، محمد حفیظ، شاداب خان، شعیب ملک اور عثمان شنواری شامل ہیں۔
جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈوپلیسی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنرز ہاشم آملہ اور ہینڈرکس نے بھی اس فیصلے کا بھرپور انداز میں ساتھ دیا اور 82رنز کا اوپننگ اسٹینڈ دے کر اپنے عزائم کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ہینڈرکس شاداب خان کی گیند پر حسن علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر ہاشم آملہ کا ساتھ چھوڑگئے۔
شاندار آغاز کے بعد آنے والے بیٹسمینوں کے بھی حوصلے بلند ہوئے اور پاکستانی بولرز کا اعتماد کے ساتھ سامنا کیا اور رنز کی رفتار سست نہیں پڑنے دی۔وین ڈر ڈوسین نے ہاشم آملہ کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا۔
دونوں بیٹسمینوں نے مہمان ٹیم کے بولرز کے خلاف دوسری وکٹ کی شراکت میں 155رنز کا اضافہ کرکے اسکور 237رنز تک پہنچا دیا۔
اس موقع پر وین ڈر ڈوسین 93رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے، ہاشم آملہ نے نئے بیٹسمین ملر کےساتھ مل کر رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھا اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی 27ویں سنچری مکمل کی جو سب سے کم167 میچز کھیل کر بنی۔ اس کے بعد بھارت کے ویراٹ کوہلی ہیں جنہوں نے مجموعی طور پر 169 میچز میں اتنی سنچریاں اسکور کی تھیں۔
ہاشم آملہ اور مِلر آخری وقت تک وکٹ پر رہے اور مقررہ پچاس اوور میں ٹیم کا اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 266 تک پہنچا دیا۔ یوں پاکستان کو جیت کے لئے 267 رنز کا ہدف ملا۔
سیریز کا دوسرا میچ 22جنوری کو ڈربن میں کھیلا جائے گا۔