رسائی کے لنکس

لال مسجد میں اجتماع کو روک دیا گیا


اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے لال مسجد میں اجتماع روکنے کے بعد اب مذہبی شخصیات نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ جمعہ کو وفاقی دارالحکومت کے ایک مصروف ’آبپارہ چوک‘ میں ریلی کا انعقاد کریں گے۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے قلب میں واقعہ ’لال مسجد‘ میں مذہبی شخصیات اور مدارس کے طالب علموں کو انتظامیہ نے اکٹھا ہونے سے روک دیا گیا۔

اس موقع پر جمعہ کی صبح ہی سے پولیس کی بھاری نفری لال مسجد اور اردگرد کے علاقے میں تعینات کر دی گئی تھی۔

مذہبی شخصیات سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کی موجودگی کے خلاف احتجاج اور ایسے مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف مظاہرے کا ارادہ رکھتی تھیں، جس میں لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز نے بھی شرکت کرنی تھی۔

اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے لال مسجد میں اجتماع روکنے کے بعد جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق) گروپ کے مولانا یوسف نے ذائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ مذہبی جماعتیں آئندہ جمعہ کو وفاقی دارالحکومت کے ایک مصروف ’آبپارہ چوک‘ میں ریلی کا انعقاد کریں گی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر توہین مذہب سے متعلق مواد کی موجودگی ان دنوں پاکستان میں ایک بڑا موضوع بحث بنا ہوا ہے اور یہ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔

حکومت کے حکم پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ ’ایف آئی اے‘ گستاخانہ مواد کی انٹرنیٹ پر تشہیر کرنے والوں کی نشاندہی میں مصروف ہے اور تین افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

’ایف آئی اے‘ نے گرفتار کیے گئے تین افراد کو جمعہ کو اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کے ایک عدالت میں پیش کیا، جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو سات روزہ ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حوالے کر دیا۔

دریں اثنا جمعہ کو وزیر داخلہ نے اسلام آباد میں تعینات مسلمان ممالک کے سفارت کاروں کے ایک اجلاس کی میزبانی کی۔ اس مشاورتی اجلاس کا مقصد سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے خلاف متفقہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔

وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا موثر جواب دینے سے متعلق یک نکاتی ایجنڈے پر اجلاس میں غور کیا گیا۔

بیان کے مطابق اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ عرب لیگ اور مسلم ممالک کی تنظیم ’او آئی سی‘ کے سیکرٹری جنرلز کو ایک باقاعدہ ریفرنس بھیجا جائے گا، کہ سوشل میڈیا پر توہین مذہب سے متعلق مواد دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سبب بنا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG