اسلام آباد —
پاکستان میں حالیہ ہفتوں کے دوران سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں میں مشاورت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت منگل کی رات حکمران پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماؤں پر مشتمل کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم عام انتخابات کے انعقاد اور نگران حکومت کے قیام سے متعلق پارلیمان کے اندر اور باہر تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مشاورت شروع کریں گے۔
ملک میں تیزی سے بدلتی صورت حال پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان بھی مشاورتی اجلاس ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو اسلام آباد میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے خطاب میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ مفاہمت کی حکمت عملی کے باعث قومی اور صوبائی اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہیں اب قوم انتخابات کی جانب بڑھ رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت صاف شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے پرعزم ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ انتخابات لوگوں کو یہ موقع فراہم کریں گے کہ وہ اپنی خواہش کے مطابق اپنے نمائندوں کو منتخب کر سکیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت منگل کی رات حکمران پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماؤں پر مشتمل کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم عام انتخابات کے انعقاد اور نگران حکومت کے قیام سے متعلق پارلیمان کے اندر اور باہر تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مشاورت شروع کریں گے۔
ملک میں تیزی سے بدلتی صورت حال پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان بھی مشاورتی اجلاس ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو اسلام آباد میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے خطاب میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ مفاہمت کی حکمت عملی کے باعث قومی اور صوبائی اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہیں اب قوم انتخابات کی جانب بڑھ رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت صاف شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے پرعزم ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ انتخابات لوگوں کو یہ موقع فراہم کریں گے کہ وہ اپنی خواہش کے مطابق اپنے نمائندوں کو منتخب کر سکیں۔