پاکستان بھر میں جمعرات کو پیغمبر اسلام کا یوم ولادت پورے جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا اور اس سلسلے میں تمام چھوٹے بڑے شہروں میں محافل نعت اور دیگر تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
صدر ممنون حسین نے عید میلاد النبی کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پوری انسانیت پیغمبر اسلام کی تعلیمات اور ان کی زندگی سے سبق سیکھتے ہوئے کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ کے نبی کی محبت کا سب سے بڑا تقاضا یہ کہ ہم اپنے درمیان پائے جانے والے علاقائی، مسلکی اور سیاسی اختلافات کو مفاہمتی حکمت عملی کی روشنی میں حل کریں اور ان کے بقول باہمی اتفاق و اتحاد اور مشاور ہی میں ہم سب کی بقا اور سربلندی ہے۔
اس موقع پر اسلام آباد میں قومی سیرت کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ملک بھر سے مذہبی دانشوروں اور علما کرام شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امیر الحسنات نے امن و محبت کے پیغام کو فروغ دینے اور اقلیتوں کا احترام کرنے پر زور دیا۔
"آئے ہم ایسے لوگ پیدا کریں جو نبی کے پیغام کو، امن کے پیغام کو مساوات کے پیغام کو، اقلیتوں کے احترام کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔
جمعرات کو عید میلاد النبی کے موقع پر پاکستان میں عام تعطیل تھی۔ مختلف شہروں میں لوگوں نے پیغمبر اسلام کی شان میں عقیدت کے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے جلوس اور ریلیوں کا اہتمام کر رکھا تھا۔
امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔