رسائی کے لنکس

دہشت گردی کے خلاف چین کے ساتھ بھرپور تعاون کا پاکستانی عزم


دہشت گردی کے خلاف چین کے ساتھ بھرپور تعاون کا پاکستانی عزم
دہشت گردی کے خلاف چین کے ساتھ بھرپور تعاون کا پاکستانی عزم

پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ(ای ٹی آئی ایم) کے خلاف چین کی حکومت کے ساتھ اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا کیونکہ کسی بھی شکل میں دہشت گردانہ کارروائیاں”شرمناک“ ہیں۔

پیر کو دفتر خارجہ کی طر ف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو یقین ہے کہ چین کے خودمختار علاقے سنکیانگ خصوصاََکاشغر کے” محب وطن لوگ اور چینی حکومت دہشت گردوں، انتہاپسندوں اور باغیوں کے شیطانی عزائم کو کامیابی سے شکست دے دیں گے۔“

چین کے مقامی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ سنکیانگ کے علاقے میں گزشتہ روز شہریوں کو نشانہ بنانے والے مسلم شدت پسندوں نے پاکستان میں تربیت حاصل کی تھی۔

چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے شہر کاشغر کے حکام کے مطابق ”مسلح دہشت گردوں“ کے ایک گروپ نے اتوار کو شہر کے ایک ریسٹورنٹ پر دھاوا بولا اور ریسٹورنٹ کے مالک اور ایک ویٹر کو قتل کرنے کے بعد عمارت کو آگ لگادی۔

حکام کے مطابق حملہ آوروں نے بعد ازاں سڑک پر چلنے والے راہگیروں پر خنجروں سے حملے کیے جس میں چار مزید افراد ہلاک اور 12 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔کاشغر کی شہری حکومت کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے پانچ حملہ آوروں کو موقع پر ہی ہلاک کردیا تھا جبکہ چار دیگر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حکام کے بقول گرفتار شدگان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے’'ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ‘ (ای ٹی آئی ایم) کے کیمپوں سے ہتھیار چلانے اور دھماکا خیز مواد کی تیاری کی تربیت حاصل کی تھی جس کے بعد وہ حملوں کی نیت سے چین میں داخل ہوئے۔

واضح رہے کہ کالعدم تنظیم ای ٹی آئی ایم چینی خطے سنکیانگ کی آزادی کی تحریک چلارہی ہے جہاں ایغور نسل کے مقامی باشندوں میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

مقامی ایغور مسلمانوں اور چین کی اکثریتی آبادی ہان نسل کے باشندوں کے مابین دو برس قبل ہونے والے نسلی فسادات کے بعد سے سنکیانگ میں صورتِ حال کشیدہ ہے۔ فسادات میں 200 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG