پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان اتوار کو علی الصباح ہونے والی ایک جھڑپ میں کم ازکم 20 جنگجو ہلاک ہو گئے۔
افغان سرحد سے ملحقہ مہمند ایجنسی کی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے دار مقصود خان نے بتایا کہ لگ بھگ ایک سو عسکریت پسندوں نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب زیارت کے علاقے میں ایک چوکی پر حملہ کر دیا تاہم ممکنہ خطرات کے پیش نظر سکیورٹی فورسز نے مکمل تیاری کر رکھی تھی اور اُنھوں نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے یہ حملہ پسپا کر دیا۔
مقصود خان کا کہنا تھا کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں چار فوجی زخمی بھی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران مہمند ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ایک سو سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ ماضی میں بھی وفاق کے زیر انتظام اس قبائلی علاقے میں حکام کے بقول متعدد کامیاب فوجی آپریشنز کیے جا چکے ہیں، تاہم جنگجو کی طرف سے دوبارہ منظم ہونے کی کوششیں بدستور جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1