اسپاٹ فکسنگ اور دھوکہ دہی کے الزام میں سزا یافتہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ اور پاکستانی قوم سے معافی مانگی ہے۔
بٹ کی قیادت میں اگست 2010ء میں دورہ برطانیہ کے دوران ایک ٹیسٹ میچ میں ان کے علاوہ دیگر دو پاکستانی کرکٹرز فاسٹ باؤلر محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے کھیل میں شرکت پر پابندی عائد کی تھی۔
یہ تینوں کھلاڑی لندن کی ایک عدالت کی طرف سے دھوکہ دہی کے الزام میں دی جانے والی قید اور جرمانے کی سزائیں بھی بھگت چکے ہیں۔
جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ اپنے کیے پر شرمندہ ہیں۔ ’’ میں پاکستانی قوم اور شائقین کرکٹ کے جذبات مجروح کرنے پر معذرت چاہتا ہوں۔‘‘
سلمان بٹ پر آئی سی سی کی طرف سے دس سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جسے بعد میں پانچ سال کردیا گیا۔
28 سالہ سابق کپتان نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس پابندی کے خاتمے پر انھیں کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
بٹ کی قیادت میں اگست 2010ء میں دورہ برطانیہ کے دوران ایک ٹیسٹ میچ میں ان کے علاوہ دیگر دو پاکستانی کرکٹرز فاسٹ باؤلر محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے کھیل میں شرکت پر پابندی عائد کی تھی۔
یہ تینوں کھلاڑی لندن کی ایک عدالت کی طرف سے دھوکہ دہی کے الزام میں دی جانے والی قید اور جرمانے کی سزائیں بھی بھگت چکے ہیں۔
جمعہ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ اپنے کیے پر شرمندہ ہیں۔ ’’ میں پاکستانی قوم اور شائقین کرکٹ کے جذبات مجروح کرنے پر معذرت چاہتا ہوں۔‘‘
سلمان بٹ پر آئی سی سی کی طرف سے دس سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جسے بعد میں پانچ سال کردیا گیا۔
28 سالہ سابق کپتان نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس پابندی کے خاتمے پر انھیں کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔