پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے ’پاکستان سپر لیگ‘ یعنی ’پی ایس ایل‘ کے دوسرے سینزن کا فائنل میچ لاہور میں کروانے کی منظوری دی ہے۔
اس بات کا فیصلہ پیر کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔
پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اس فیصلے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان دنیا کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ ہم دہشت گردی سے بلیک میل نہیں ہوں گے اور دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
’پی ایس ایل‘ کا فائنل پانچ مارچ کو لاہور میں ہونا ہے۔
ملک میں حالیہ دہشت گرد حملوں خاص طور پر رواں ماہ لاہور میں پنجاب اسمبلی سے کچھ فاصلے پر خودکش حملے کے بعد ایک بار ان خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ شاید یہ فائنل میچ لاہور میں نا ہو سکے۔
تاہم ملک کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت کی طرف سے یہ کہا گیا کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لیے ’فول پروف‘ سیکورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔
پاکستان سپر لیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بتایا کہ ’’سکیورٹی کے آٹھ ماہرین نے رضا مندی ظاہر کر دی ہے کہ وہ لاہور میں آکر میچ دیکھیں گے ۔۔۔ اس میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے سکیورٹی کے انچارج کے علاوہ آسڑیلیا، نیوزی لینڈ، سری لنکا اور (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) آئی سی سی کے دو لوگ آ رہے ہیں۔‘‘
نجم سیٹھی نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے کامیاب انعقاد کے بعد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ دوبارہ واپس آئے گی۔
اُنھوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں غیر ملکی کھلاڑی بھی لاہور آئیں گے۔
’’تین تاریخ کو پتہ چلے گا کون سے دو ٹیمیں فائنل میں آ رہی ہیں ان کے کھلاڑی جو ہیں ۔۔۔ سب کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت ہو چکی ہے ظاہر ہے سب اسی کے انتظار میں تھے ۔۔۔ اس لیے میں اب واپس جاؤں گا دبئی اور میں جا کر خود بیٹھ کر ان کے ساتھ بات کروں گا ۔۔۔ اگر کوئی لاہور نہیں آنا چاہتا تو اس کے متبادل تیار ہیں۔۔۔ انشا اللہ غیر ملکی کھلاڑی آئیں گے۔‘‘
اُنھوں نے بتایا کہ فائنل میچ کے لیے ٹکٹوں کی فروخت 28 فروری سے شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے بعد سے بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں پاکستان میں آ کر کھیلنے سے گریز کرتی رہی ہیں ۔
2009 کے بعد زمبابوے وہ واحد کرکٹ ٹیم تھی جس نے 2015 میں پاکستان آ کر کچھ میچ کھیلے۔
ایسے حالات میں جب بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں اور کھلاڑی سلامتی کے خدشات کے سبب پاکستان آنے سے گزیزاں تھے، پاکستان کو اپنی دوطرفہ سیریز کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کرنا پڑی جب کہ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد بھی ’یو اے ای‘ میں کیا گیا۔
’پی ایس ایل‘ کے پہلے ایڈیشن کے تمام میچ اور فائنل بھی متحدہ عرب امارات میں ہوا تھا، تاہم اس مرتبہ انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کروایا جائے گا۔
’پی ایس ایل‘ میں پانچ ٹیم حصہ لے رہی ہیں، جن میں غیر ملکی کھلاڑی بھی شامل ہیں اور نو فروری سے پاکستان سپر لیگ کے میچ متحدہ عرب امارات میں ہو رہے ہیں۔