نغمانہ ہاشمی کو چین میں پاکستانی سفیر جب کہ معین الحق کو بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر تعینات کیا گیا ہے۔ معین الحق فرانس میں پاکستانی سفیر تھے۔
یہ اعلان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کے روز ایک وڈیو پیغام کے ذریعے کیا۔ انھوں نے مجموعی طور پر 18 خالی اسٹیشنوں پر تعیناتی کا اعلان کیا۔
پاکستان کے کئی اہم اسٹیشن طویل عرصے سے خالی تھے یا وہاں موجود سفیروں کو توسیع دیکر کام چلایا جا رہا تھا۔ لیکن، وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’اب ان اہم عہدوں پر سفیروں کو لگا دیا گیا ہے‘‘۔
تعینات کیے جانے والوں میں پاکستان فوج کے دو سابق میجر جنرلز بھی شامل ہیں، جبکہ پانچ خواتین کو بھی اہم اسٹیشنز پر تعینات کیا گیا ہے۔
ٹوکیو جاپان کیلئے دفترخارجہ میں تعینات ایڈیشنل سیکرٹری امتیاز احمد کو سفیر تعینات کیا گیا ہے۔ امتیاز احمد اس سے قبل دو بار جاپان میں رہ چکے ہیں اور جاپانی زبان پر عبور رکھتے ہیں۔
برسلز، بیلجیم میں ظہیر جنجوعہ، ملایشیا میں ایڈیشنل سیکریٹری آمنہ بلوچ جبکہ جاوید خٹک پرتگال میں پاکستانی سفیر ہونگے۔
کینیا نیروبی میں ثقلین سیدہ، سنگاپور کے لئے رخسانہ افضل، چیک رپبلک کیلئے خالد جمالی اور الجیریا میں عطا المنعم شاہد سفیر ہونگے۔
سوڈان خرطوم میں سرفراز احمد سپرا، دوشنبہ تاجکستان میں عمران حیدر، برونائی میں میجر جنرل عبد العزیز طارق اور بوسنیا ہرزیگوینا میں میجر جنرل محمد خالد راؤ کو سفیر تعینات کیا گیا ہے۔
بعض ممالک میں قونصل جنرل بھی تبدیل کیے گئے ہیں، جن میں خالد مجید قونصل جنرل جدہ اور عائشہ عباس خان کو قونصل جنرل نیویارک تعینات کردیا گیا ہے۔
ابو ظہبی میں تعینات معظم احمد خان کو اسپشل سیکرٹری دفترخارجہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کی جگہ کویت میں سفیر غلام دستگیر کو متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفیر تعینات کیا گیا ہے، جب کہ ماسکو میں تعینات قاضی خلیل اللہ کو چھ ماہ کی توسع دی گئی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم کی ہدایت پر یہ 18 تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔ اور، ہمیں امید ہے کہ یہ تمام سفارتکار بہترین سفارت کاری اپنائیں گے اور پاکستان کے امیج میں بہتری لاتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ بہترین رویہ اختیار کریں گے۔‘‘
موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد دفتر خارجہ میں کئی تبدیلیاں کی جا چکی ہیں اور امریکہ میں تعینات سفیر سمیت کئی ممالک کے سفیروں کو تبدیل کیا جا چکا ہے۔