پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم ازکم 13 مبینہ شدت پسند ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
پیر کی شب شوال کے علاقے میں میزائلوں کا ہدف جنگجوؤں کا ایک مشتبہ ٹھکانا تھا اور مقامی انتظامیہ کے مطابق حملے سے یہ ٹھکانہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
پاکستان اپنے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں پر اعتراض اور مخالف کرتا رہا ہے اور وہ اسے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف عمل قرار دیتا ہے۔
لیکن گزشتہ ماہ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا تھا کہ امریکہ کا پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں میں کمی کا کوئی ارادہ نہیں اور واشنگٹن پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ وہ اپنا دفاع کرے گا۔
مسٹر پنیٹا کا یہ بیان وائٹ ہاؤس کی جانب سے شمالی وزیرستان میں امریکی ڈورن حملے میں القاعدہ کے اہم کمانڈر ابو یحیٰ اللیبی کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد سامنے آیا۔
پیر کی شب شوال کے علاقے میں میزائلوں کا ہدف جنگجوؤں کا ایک مشتبہ ٹھکانا تھا اور مقامی انتظامیہ کے مطابق حملے سے یہ ٹھکانہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
پاکستان اپنے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں پر اعتراض اور مخالف کرتا رہا ہے اور وہ اسے اپنی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف عمل قرار دیتا ہے۔
لیکن گزشتہ ماہ امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا تھا کہ امریکہ کا پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں میں کمی کا کوئی ارادہ نہیں اور واشنگٹن پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ وہ اپنا دفاع کرے گا۔
مسٹر پنیٹا کا یہ بیان وائٹ ہاؤس کی جانب سے شمالی وزیرستان میں امریکی ڈورن حملے میں القاعدہ کے اہم کمانڈر ابو یحیٰ اللیبی کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد سامنے آیا۔