رسائی کے لنکس

پاکستانی معیشت پر تحقیقی دستاویز جاری


’ہیرٹج فاؤنڈیشن‘ کی تحقیقی رپورٹ میں معیشت کی خرابی کو ’لاقانونیت، کرپشن، قوانین پر غیر مؤثر عملدرآمد اور ریگولیٹری ضابطوں کی ناقص صلاحیت‘ سے تعبیر کیا گیا ہے

امریکی تھنک ٹینک، ’ہیریٹج فاؤنڈیشن‘ نے پاکستان کی دگرگوں کیفیت سے دوچار معیشت پر ایک خصوصی دستاویز تیار کی ہے، جس میں حقیقی مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔

’پاکستانی معیشت کی ابتری اور اس کی اصلاح‘ کے موضوع پر یہ تحقیقی رپورٹ ایک پاکستانی اسکالر، ہما ستار اور ’ہیرٹیج فاؤنڈیشن‘ کے سینئر محقق، جیمز روبرٹ نے چھ ماہ کی مشترکہ تحقیق کے بعد مرتب کی ہے۔

پاکستانی معیشت پر اس دستاویز کا اجرا گزشتہ دنوں ہیرٹیج فاؤنڈیشن میں کیا گیا، جس میں نوجوان پاکستانی اسکالر ہما ستار نے اپنی تحقیق پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں ماہرین اور دانشور بھی موجود تھے، جنھوں نے رپورٹ پر سوال و جواب کی نشست میں بھی حصہ لیا۔

’پاکستان کی معاشی آزادی کی راہ‘ کے عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں ہما ستار نے اپنی تحقیقی رپورٹ کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی رپورٹ پاکستانی معیشت کی حقیقت کے بارے میں ’انتہائی اہم‘ دستاویز ہے۔ بقول اُن کے، ’اس میں شامل تجاویز پر عمل کرکے پاکستانی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے‘۔

رپورٹ میں انھوں نے معیشت کی خرابی کو ’لاقانونیت، کرپشن، قوانین پر غیر مؤثر عملدرآمد اور ریگولیٹری ضابطوں کی ناقص صلاحیت‘ سے تعبیر کیا ہے۔

ہما ستار کا کہنا تھا کہ ’جب تک معیشت کے بنیادی اداروں کےڈھانچے کی ازسرنو اصلاح نہیں کی جاتی، پاکستان کی معیشت ڈانواڈول ہی رہے گی‘۔

انھوں نے سفارش کی کہ ملک میں ٹیکس کے پورے نظام کی اصلاح کی جائے اور خصوصی طور پر توانائی کے شعبے پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔

تقریب سے خطاب میں، ’ہیرٹیج فاؤنڈیشن‘ کی ڈائریکٹر، لِزا کرٹس نے پاکستانی معیشت پر اس تحقیقی دستاویز کو ’ایک قیمتی اثاثہ‘ قرار دیا، جسے فاؤنڈیشن کے تعاون سے مرتب کیا گیا ہے، تاکہ اس کی روشنی میں پاکستانی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس موقع پر، مارک شیلفر، مارک کارنس اور مائیک کیوگلمین نے بھی رپورٹ پر اظہار خیال کیا اور اسے نہایت مثبت دستاویز قرار دیا۔

XS
SM
MD
LG