اسلام آباد میں وفاقی وزارت تعلیم کے زیر اہتمام پہلے ’پاکستان نالج فیسٹیول‘ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں تعلیمی شعبے سے وابستہ تقریباً 120سے زائد ملکی و غیر ملکی اداروں نے اپنے سٹالز لگائے ہیں۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ اس پانچ روزہ میلے کا مقصد عوام میں تعلیم کے فروغ اور اس سے متعلق آگاہی اور خصوصاً کتب کے ساتھ ساتھ غیر نصابی انداز میں تعلیم کے حصول اور اس باے میں کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔
اس میلے میں امریکہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی USAID نے بھی اپنا سٹال لگایا ہے۔ یہ ادارہ پاکستان میں بنیادی اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں مقامی اداروں کی معاونت کررہا ہے۔ ان کے ایک نمائندے اجمل خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ ادارہ صوبہ سندھ، بلوچستان،خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں تقریباً بارہ سو اسکولوں میں معاونت فراہم کررہا ہے جس میں درسی مواد کی فراہمی کے علاوہ اساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سکولوں میں موبائیل کمپیوٹر لیب پروگرام اور کلاس روم لائبریری پروگرام بھی شروع کیا جارہا ہے جس سے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں بہت مدد ملے گی۔ اجمل خان کا کہنا تھا کہ فیسٹیول میں ان کے اسٹال پر بچوں کو سائنس کے مختلف پریٹیکل کرنے کے موقع فراہم کیا جارہا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی سکھایا جارہا ہے کہ کس طرح آسان پریٹیکل سے ریاضی کی تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے۔
امریکہ اور پاکستان کے درمیان اسٹوڈنٹس ایکسچینج پروگرام کے تحت منتخب بچوں کو امریکہ کی سیر کروائی جاتی ہے ۔یو ایس ایڈ کے سٹال پر موجود قبائلی علاقے باجوڑ کے افتخار الدین حال ہی امریکہ سے ہوکر آئے ہیں انھوں نے بتایا کہ پسماندہ علاقے میں روایتی انداز میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے کے لیے یہ ایک سنہری موقع تھا اور اس دورے کے بعد ان کے دل میں تعلیم حاصل کرنے کی مزید لگن پیدا ہوئی اور پھر اس کے بہتر استعمال سے متعلق انھیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
بلوچستان کے ضلع لورالائی کے ایک اسکول طالبہ مہرالنسابھی امریکہ جاچکی ہیں انھوں نے بتایا کہ انھیں کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا اور اب وہ اپنے سکول میں دیگر بچوں کو بھی اس کی تعلیم دی رہی ہیں۔
اس فیسٹیول میں نظامت تعلیم کے اداروں اور سکولوں کے علاوہ مختلف ناشران کے سٹالز بھی موجود ہیں جہاں کتب فروخت کے لیے بھی رکھی گئی ہیں ۔