رسائی کے لنکس

پاکستان میں الیکشن میں چار دن باقی؛ انتخابی سرگرمیاں تیز

پاکستان میں چار دن بعد آٹھ فروری کو عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس دوران سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم جاری ہے۔ رہنما جلسے جلوسوں میں اور پریس کانفرنس سے خطاب کرکے ایک دوسرے پر تنقید کر رہے ہیں۔ اس دوران اپنا منشور بھی عوام کے سامنے رکھا جا رہا ہے۔

15:48 4.2.2024

پیپلز پارٹی اقتدار میں آ کر تنخواہ دگنی اور بجلی مفت کر دے گی: آصفہ بھٹو زرداری

آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی ترجیح عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی ہے۔

صادق آباد میں پیپلز پارٹی کے انتخابی جلسے سے خطاب میں آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں ایسے اسپتال قائم کیے ہیں جہاں مفت علاج کیا جاتا ہے۔

جنوبی پنجاب میں بھی اسی طرح کے اسپتال بنائے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر عوام نے بلاول بھٹو زرداری کو وزیرِ اعظم منتخب کیا تو وہ لوگوں کو گھروں کے ملکانہ حقوق دیں گے۔

ان کے بقول صرف پیپلز پارٹی عوام کی روزی روٹی کا سوچتی ہے۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کے انتخابی وعدے ایک بار پھر دھراتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں آ کر تنخواہ دگنی کر دے گی اور تین سو یونٹ تک بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔

15:14 4.2.2024

’مناظرے کی باتیں کرنے والے کارکردگی کا موازنہ کر لیں‘

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مناظرے کی باتیں کرنے والے پہلے کارکردگی کا موازنہ کر لیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے ہفتے کی شب ہونے والی بارش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی صورتِ حال سامنے ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں ہفتے اور اتوار کو بارش ہوئی ہے جس کے بعد شاہراہوں پر پانی کھڑا ہو گیا تھا۔

قبل ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کو مناظرے کا چیلنج دیا تھا۔

15:08 4.2.2024

کبھی کسی کو چور یا ڈاکو نہیں کہا: جہانگیر ترین

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی کسی کو چور ڈاکو نہیں کہا۔ وہ اس طرح کی سیاست نہیں کرتے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں جہانگیر ترین نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح کیس میں سزا کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ عدالت نے تمام شواہد دیکھ کر فیصلہ کیا ہے۔ سب کو عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔

عام انتخابات کے بعد کی صورتِ حال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد امید ہے ایک ایسی حکومت وجود میں آئے گی جس کو عوام کی حمایت اور اکثریت حاصل ہو گی اور وہ پانچ سال تک برسرِ اقتدار رہے گی۔ پانچ سال اتنا عرصہ ہوتا ہے جس میں منصوبے بن سکتے ہیں۔

ان کے بقول ان کے لیے ترجیح ملک کی معیشت کی بہتری ہے۔

15:06 4.2.2024

گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات اور انتخابی سرگرمیوں سے متعلق پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG