اسلام آباد —
پاکستان میں حکمران پیپلز پارٹی نے ملک میں عام انتخابات مئی میں کرانے کا اشارہ دیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے منگل کو لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب میں پہلی مرتبہ انتخابات کے نظام الاوقات کے بارے میں واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عام انتخابات مئی میں کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ملک کی موجودہ پارلیمنٹ اپنی مدت آئندہ سال مارچ کے وسط میں مکمل کرنے جا رہی ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ مطالبات سا منے آ چکے ہیں کہ حکومت آئندہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے تاکہ باضابطہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔
بظاہر انھی مطالبات کے تناظر میں قمر زمان کائرہ نے انتخابات کے انعقاد سے متعلق بیان دیا ہے۔
اُدھر منگل کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد کمیشن کے سیکرٹری اشتیاق احمد خان نے نئی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں سے متعلق تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام ساڑھے آٹھ کروڑ اہل رائے دہندگان کے مکمل کوائف کمیشن کے پاس موجود ہیں۔
اُنھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امن و امان کی خراب صورت حال کو جواز بنا کر انتخابات کو ملتوی کرنے کی کو وجہ نہیں۔
’’امن و امان کی بحالی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے جو ہر صورت پوری کی جانی چاہیئے اور یہ ذمہ داری پوری کی جائے گی۔ جہاں تک انتخابات کا تعلق ہے ریاست کے تمام اداروں کو الیکشن کمیشن استعمال کرے گا۔‘‘
اشتیاق احمد خان نے کہا کہ آئندہ ماہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت وفاقی و صوبائی حکومتوں کے پولیس سربراہان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کا ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں عام انتخابات کے دوران امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔
دریں اثناء الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے بتایا کہ 19 نئی سیاسی جماعتوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جس کے بعد ملک میں اندراج شدہ پولیٹیکل پارٹیوں کی کل تعداد 216 ہو گئی ہے۔
اشتیاق احمد خان نے کہا کہ اس وقت تک کل منظور شدہ انتخابی نشانات 171 ہیں جو حال ہی میں منظور کیے گئے ہیں اور نئی پارٹیوں کے اندارج کے بعد اب ان نشانات کی نئی فہرست تیار کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے منگل کو لاہور میں ایک سیمینار سے خطاب میں پہلی مرتبہ انتخابات کے نظام الاوقات کے بارے میں واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ حکومت عام انتخابات مئی میں کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ملک کی موجودہ پارلیمنٹ اپنی مدت آئندہ سال مارچ کے وسط میں مکمل کرنے جا رہی ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یہ مطالبات سا منے آ چکے ہیں کہ حکومت آئندہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے تاکہ باضابطہ طور پر سیاسی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں۔
بظاہر انھی مطالبات کے تناظر میں قمر زمان کائرہ نے انتخابات کے انعقاد سے متعلق بیان دیا ہے۔
اُدھر منگل کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد کمیشن کے سیکرٹری اشتیاق احمد خان نے نئی کمپیوٹرائزڈ انتخابی فہرستوں سے متعلق تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام ساڑھے آٹھ کروڑ اہل رائے دہندگان کے مکمل کوائف کمیشن کے پاس موجود ہیں۔
اُنھوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امن و امان کی خراب صورت حال کو جواز بنا کر انتخابات کو ملتوی کرنے کی کو وجہ نہیں۔
’’امن و امان کی بحالی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے جو ہر صورت پوری کی جانی چاہیئے اور یہ ذمہ داری پوری کی جائے گی۔ جہاں تک انتخابات کا تعلق ہے ریاست کے تمام اداروں کو الیکشن کمیشن استعمال کرے گا۔‘‘
اشتیاق احمد خان نے کہا کہ آئندہ ماہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت وفاقی و صوبائی حکومتوں کے پولیس سربراہان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کا ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں عام انتخابات کے دوران امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔
دریں اثناء الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے بتایا کہ 19 نئی سیاسی جماعتوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جس کے بعد ملک میں اندراج شدہ پولیٹیکل پارٹیوں کی کل تعداد 216 ہو گئی ہے۔
اشتیاق احمد خان نے کہا کہ اس وقت تک کل منظور شدہ انتخابی نشانات 171 ہیں جو حال ہی میں منظور کیے گئے ہیں اور نئی پارٹیوں کے اندارج کے بعد اب ان نشانات کی نئی فہرست تیار کی جائے گی۔