اسلام آباد —
پاکستان کے وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کا انعقاد وقت مقررہ پر ہی ہوگا اور 18 مارچ 2013ء کو ان کی حکومت کی مدت کے اختتام پر نگران حکومت قائم کی جائے گی۔
اُنھوں نے بظاہر قبل از وقت انتخابات کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کی تشکیل کے لیے پیپلز پارٹی اپنی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ پارلیمان سے باہر سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
ملک میں آئندہ عام انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لیے جمعرات کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں رائے دہندگان کی سہولت کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کے علاوہ صوبہ بلوچستان کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں میں اضافے سے متعلق تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے 17 اکتوبر کو ’نیشنل ووٹرز ڈے‘ منانے کا اعلان کیا اور اس دن ووٹ کی اہمیت کے حوالے خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ اہل ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
الیکشن کمیشن نے بدھ کو ہونے والے ایک اجلاس میں یہ تجویز بھی دی تھی کہ عام انتخابات میں اگر کسی حلقے میں خواتین کے ووٹوں کی شرح دس فیصد سے کم رہی تو وہاں دوبارہ انتخاب کروایا جائے۔
کمیشن نے اپنی تجویز ایک بل کی صورت میں وزارتِ قانون کو بھیجوانے کا فیصلہ بھی کیا تاکہ اس بارے میں پارلیمان قانون سازی کر سکے۔
الیکشن کمیشن کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس مجوزہ بل کا مقصد انتخابات میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانا اور ان کو ووٹ کے حق سے روکنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہے۔
اُنھوں نے بظاہر قبل از وقت انتخابات کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کی تشکیل کے لیے پیپلز پارٹی اپنی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ پارلیمان سے باہر سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔
ملک میں آئندہ عام انتخابات کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لیے جمعرات کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں رائے دہندگان کی سہولت کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کے علاوہ صوبہ بلوچستان کی قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں میں اضافے سے متعلق تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے 17 اکتوبر کو ’نیشنل ووٹرز ڈے‘ منانے کا اعلان کیا اور اس دن ووٹ کی اہمیت کے حوالے خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ اہل ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
الیکشن کمیشن نے بدھ کو ہونے والے ایک اجلاس میں یہ تجویز بھی دی تھی کہ عام انتخابات میں اگر کسی حلقے میں خواتین کے ووٹوں کی شرح دس فیصد سے کم رہی تو وہاں دوبارہ انتخاب کروایا جائے۔
کمیشن نے اپنی تجویز ایک بل کی صورت میں وزارتِ قانون کو بھیجوانے کا فیصلہ بھی کیا تاکہ اس بارے میں پارلیمان قانون سازی کر سکے۔
الیکشن کمیشن کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس مجوزہ بل کا مقصد انتخابات میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانا اور ان کو ووٹ کے حق سے روکنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہے۔