لاہور —
پاکستان کے متوقع وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام یہ توقع نہ رکھیں کہ نئی حکومت کے آتے ہی لوڈشیڈنگ سے نجات مل جائے لیکن ان کے بقول وہ بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے دن رات کام کریں گے۔
پاکستان کے جوہری تجربے کی پندرہویں سالگرہ کے موقع پر منگل کو لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کا مسئلہ انھیں سونے نہیں دیتا کیونکہ ہر وقت ان کی سوچ کا محور یہ سوال ہے کہ ملک کو کس طرح بجلی کے بحران سے باہر نکالا جائے۔
انھوں نے کہا کہ وہ چین سے اس مسئلے پر بات کر چکے ہیں۔ برادر ملک ترکی سے اس بارے میں مشورہ کرنے کا ارادہ رکھتے۔ انھوں نے بجلی چوری پر قابو پاکر لوڈشیڈنگ میں کمی کے عزم کا اظہار کیا۔
’’میں کہتا ہوں کہ ان تمام لوگوں کے لیے جو بجلی چوری کرتے ہیں ان کے لیے وہ سزا ہونی چاہیے جو ایک مثالی اور عبرت ناک سزا ہو۔ یہی وہ لوگ ہیں جو آپ کو بجلی سے محروم رکھتے ہیں۔ اگر اس کو ہم ختم کر دیں تو میں سمجھتا ہوں کہ آدھی بجلی جو آپ کے پاس نہیں آتی وہ آنا شروع ہوجائے گی۔‘‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر بھی اربوں ڈالر خرچ ہوں گے اور بجلی پیدا کرنے کے لیے دیگر منصوبوں کے لیے بھی رقم درکار ہوگی۔
اس موقع پر نواز شریف نے ملک کی معیشت کو درست کرنے کے اپنے پروگرام کی کوئی تفصیل تو نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے آئندہ پانچ سالہ دور اقتدار میں اقتصادی ’’دھماکا‘‘ کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اُن ترجیح معیشت کو درست کرنا ہے اور اس کے لیے ان کے نزدیک بجلی کے بحران کو حل کرنا مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
پاکستان کے جوہری تجربے کی پندرہویں سالگرہ کے موقع پر منگل کو لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کا مسئلہ انھیں سونے نہیں دیتا کیونکہ ہر وقت ان کی سوچ کا محور یہ سوال ہے کہ ملک کو کس طرح بجلی کے بحران سے باہر نکالا جائے۔
انھوں نے کہا کہ وہ چین سے اس مسئلے پر بات کر چکے ہیں۔ برادر ملک ترکی سے اس بارے میں مشورہ کرنے کا ارادہ رکھتے۔ انھوں نے بجلی چوری پر قابو پاکر لوڈشیڈنگ میں کمی کے عزم کا اظہار کیا۔
’’میں کہتا ہوں کہ ان تمام لوگوں کے لیے جو بجلی چوری کرتے ہیں ان کے لیے وہ سزا ہونی چاہیے جو ایک مثالی اور عبرت ناک سزا ہو۔ یہی وہ لوگ ہیں جو آپ کو بجلی سے محروم رکھتے ہیں۔ اگر اس کو ہم ختم کر دیں تو میں سمجھتا ہوں کہ آدھی بجلی جو آپ کے پاس نہیں آتی وہ آنا شروع ہوجائے گی۔‘‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر بھی اربوں ڈالر خرچ ہوں گے اور بجلی پیدا کرنے کے لیے دیگر منصوبوں کے لیے بھی رقم درکار ہوگی۔
اس موقع پر نواز شریف نے ملک کی معیشت کو درست کرنے کے اپنے پروگرام کی کوئی تفصیل تو نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے آئندہ پانچ سالہ دور اقتدار میں اقتصادی ’’دھماکا‘‘ کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اُن ترجیح معیشت کو درست کرنا ہے اور اس کے لیے ان کے نزدیک بجلی کے بحران کو حل کرنا مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔