رسائی کے لنکس

گھریلو صارفین گیس کی بندش سے پریشان


گھریلو صارفین گیس کی بندش سے پریشان
گھریلو صارفین گیس کی بندش سے پریشان

پاکستان اس وقت توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے جہاں گرمیوں میں طویل دورانیہ کی بجلی کی لوڈشیدنگ معمول بن چکی ہے وہیں سردیوں کی آمد پرقدرتی گیس کی کھپت میں اضافے کے باعث اس کی قلت بھی بحران کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور خاص طور پر گھریلو صارفین کے لیے چولہا جلانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

ایسی ہی صورتحال سے صارفین ایک بار پھر پریشان دکھائی دیتے ہیں اور ملک بھر میں مقامی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق باروچی خانوں میں چولہے عین اس وقت بجھ جاتے ہیں جب لوگ دفاتر اور اسکول جانے کی تیاریوں میں مصروف ہوتے ہیں یا پھر جب رات کا کھانا پکنا شروع ہوتا ہے۔

گھریلو صارفین قدرتی گیس کی لوڈشیڈنگ پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ وزارت پیٹرولیم نے موسم سرما میں گیس کی لوڈ مینجمنٹ کا جو منصوبہ ترتیب دیا تھا اس کے تحت گھریلو صارفین کو ترجیہی بنیادوں پر گیس فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے ہفتے کو کراچی میں ایک اجلاس کے بعد کہا کہ گھریلو صارفین کو بلا تعطلل گیس فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی تلاش سمیت گیس کی درآمد کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔جس میں ترکمانستان سے گیس کی درآمد، ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور مائع پیٹرولیم گیس کی درآمد جیسے منصوبے شامل ہیں لیکن مشکل حالات میں حکومت کے لیے ان منصوبوں کے لیے مالی وسائل اکٹھے کرنا بظاہر مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

رواں ہفتے قومی اسمبلی نے گیس انفراسٹیکچر کی تعمیر کے لیے ایک قانون کی منظوری بھی دی ہے۔ جس کے تحت قدرتی گیس کے صارفین سے ماہانہ بلوں پر سرچارج عائد کر کے رقم وصول کی جائے گی۔ سرچارج سے حاصل ہونے والی رقم گیس کی درآمدی منصوبوں کے انفراسٹیکچر کی تعمیر پر خرچ کی جائے گی۔ تاہم قومی اسمبلی کے منظور کردہ قانون کے مطابق گھریلو صارفین پر گیس انفراسٹیکچر ڈوپلمنٹ سرچارج کا نفاذ نہیں ہو گا۔

XS
SM
MD
LG