اسلام آباد —
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے چیئرمین رابرٹ میننڈیز نے جمعہ کو اپنا تین روز دوہ پاکستان مکمل کیا جس میں اُنھوں نے سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق رابرٹ میننڈیز نے اپنے قیام کے دوران صدر آصف علی زرداری، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے علاوہ حزب اختلاف کی بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور سول سوسائٹی و انسانی حقوق کے متعدد نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
بیان کے مطابق اس دورے کے دوران امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین نے منگلا ڈیم کا دورہ کیا اور پاکستان میں توانائی کے بحران کو کم کرنے کے لیے فراہم کی جانے والی امریکی اعانت کے ثمرات کا جائزہ لیا۔
رابرٹ میننڈیز نے کہا کہ رواں سال کے آخر میں امریکی اعانت سے پاکستان کے قومی گرڈ میں 900 میگا واٹ بجلی کا اضافہ ہو گا جو ملک بھر میں 20 لاکھ سے زیادہ گھرانوں کو بجلی مہیا کرنے کے لیے کافی ہے۔
اُنھوں نے اپنے دورے کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے اور اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی مدد کرنے کے امریکی عزم کو بھی دہرایا۔
جمعرات کو امریکی وفد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی جس کے بعد پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کے علاوہ پڑوسی ملک افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق رابرٹ میننڈیز نے اپنے قیام کے دوران صدر آصف علی زرداری، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے علاوہ حزب اختلاف کی بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور سول سوسائٹی و انسانی حقوق کے متعدد نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
بیان کے مطابق اس دورے کے دوران امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین نے منگلا ڈیم کا دورہ کیا اور پاکستان میں توانائی کے بحران کو کم کرنے کے لیے فراہم کی جانے والی امریکی اعانت کے ثمرات کا جائزہ لیا۔
رابرٹ میننڈیز نے کہا کہ رواں سال کے آخر میں امریکی اعانت سے پاکستان کے قومی گرڈ میں 900 میگا واٹ بجلی کا اضافہ ہو گا جو ملک بھر میں 20 لاکھ سے زیادہ گھرانوں کو بجلی مہیا کرنے کے لیے کافی ہے۔
اُنھوں نے اپنے دورے کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے اور اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان کی مدد کرنے کے امریکی عزم کو بھی دہرایا۔
جمعرات کو امریکی وفد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی جس کے بعد پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کے علاوہ پڑوسی ملک افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔