قومی اسمبلی کے رکن رانا محمد افضل نے وزیرِ مملکت کے منصب کا حلف اٹھا لیا ہے جس کے بعد انہیں خزانہ کا قلم دان سونپ دیا گیا ہے۔
رانا افضل کی حلف برداری منگل کو ایوانِ صدر میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ وفاقی وزرا اور دیگر مہمان شریک تھے۔
اسحاق ڈار کے بطور وزیرِ خزانہ منصب سے الگ ہونے کے بعد ملک میں وزارتِ خزانہ کا قلم دان خالی تھا اور مختلف حلقوں بشمول معاشی ماہرین کی طرف سے یہ کہا جا رہا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ اس منصب پر جلد تقرر کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے حکومت نے رانا محمد افضل کو وزیر مملکت برائے اُمور خزانہ بنانے کا عندیہ دیا تھا۔
رانا محمد افضل اس سے قبل سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ کام کرتے رہے ہیں اور وہ پارلیمانی سیکرٹری برائے اُمورِ خزانہ تھے۔
حکومت کی طرف سے 23 نومبر کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کی ’’رخصت پر جانے کی درخواست‘‘ منظور کرتے ہوئے اُن سے وزارتِ خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا تھا۔
اسحاق ڈار اس وقت لندن میں مقیم ہیں جہاں اطلاعات کے مطابق ان کا عارضۂ قلب کا علاج ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنسز میں فردِ جرم عائد کرنے کے بعد عدالت سے مسلسل غیر حاضری پر اُنھیں اشتہاری بھی قرار دے رکھا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے وکیل کی طرف سے احتساب عدالت میں یہ موقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ اسحاق ڈار ’’بیماری کا بہانہ بنا کر‘‘ملک سے باہر رہ رہے ہیں اور عدالت میں آنے سے گریزاں ہیں۔
اسحاق ڈار خود پر لگنے والے الزامات کی صحت سے انکار کرتے آئے ہیں۔