یورپی یونین نے کہا ہے کہ اس کی جانب سے پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے مزید 90 لاکھ ڈالرز فراہم کیے جارہے ہیں۔
یورپی یونین اس سے قبل سیلاب متاثرین کے لیے لگ بھگ ساڑھے تیرہ کروڑڈالرز کی امداد کا اعلان کرچکی ہے۔ اضافی امداد ی رقم سیلاب زدگان کو رہائش، خوراک، صاف پانی اور طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے استعمال کی جائےگی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں رواں برس مون سون کی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں جنم لینے والی سیلابی صورتِ حال سے متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کے لیے اقوامِ متحدہ نے 357 ملین ڈالرز کی امدادی اپیل جاری کی ہے۔
طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ میں گزشتہ دو ماہ کے دوران 300 افراد ہلاک جبکہ 50 لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔
حالیہ سیلاب نے پاکستان کو ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا ہے جب یہ ملک ابھی تک گزشتہ برس آنے والے سیلاب کے تباہ کن اثرات سے نبٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے جس کے نتیجے میں 1700 افراد ہلاک اور دو کروڑ متاثر ہوئے تھے۔
امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے ہزاروں خاندان ابھی تک مناسب رہائشی سہولیات سے محروم ہیں۔
پیر کو اضافی امداد کا اعلان کرتے ہوئے یورپین کمیشن کی عہدیدار کرسٹلیانا جارجیوا کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کے سیلاب کے اثرات سے نبٹنے کی کوششوں میں مصروف متاثرین کے لیے صورتِ حال مزید تباہ کن ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ صوبہ سندھ کے 23 میں سے 22 اضلاع کے بیشتر علاقوں سمیت پڑوسی صوبہ بلوچستان کے بھی کچھ علاقے رواں برس اگست سے مسلسل زیرِ آب ہیں۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث متاثرہ علاقوں میں دس لاکھ گھر اور 72 فی صد فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔