پاکستان نے سی پیک پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات مسترد کردیے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے جیمز میٹس کے بیان پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ سی پیک خطے کی ترقی، رابطے اور عوام کی فلاح کا منصوبہ ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور بھارتی فوج کشمیر میں سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ لہٰذا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کا نوٹس لے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیریوں کے لئے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتی ہیں۔
اس سے قبل اس منصوبہ میں شریک چین نے بھی امریکی موقف کو مسترد کردیا تھا۔ چینی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 'ون بیلٹ ون روڈ' منصوبے کو اقوام متحدہ کی تائید بھی حاصل ہے، جب کہ سی پیک کے باعث مسئلہ کشمیر پر اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہم نے بارہا یہ بات کہی ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں اور اس کا علاقائی خود مختاری کے تنازعات سے بھی کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا تھا کہ 'ون بیلٹ ون روڈ' منصوبہ متنازع علاقے سے گزرتا ہے جو خود کسی نئے تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔
اس صورتحال پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان تناؤ کی صورت حال ہے جو پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف کے دورہ امریکہ کے باوجود بھی کم نہیں ہوسکی۔