پاکستان کا شمال مغربی علاقہ گندھارا تہذیب و تمدن کا مسکن رہا ہے جہاں صدیوں پہلے کے علم و ہنر کی بازگشت اب بھی سنائی دیتی ہے۔ لیکن ایک دہائی سے زائد عرصے میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اس علاقے میں انتہا و شدت پسندی نے جہاں عہد حاضر کو متاثر کیا وہیں عہد رفتہ کے گندھارا آرٹ سے وابستہ سنگ تراشوں پر بھی منفی اثر ڈالا۔
ارشد حسین دہائیوں سے بدھ مت کے اولین دور کی سنگ تراشی کے نمونے تیار کرنے سے وابستہ ہیں۔
ایسے ہی خیالات غلام مسعود کے بھی ہیں جو نسل در نسل چلنے والے اس فن سے اب بھی وابستہ ہیں لیکن نامساعد حالات سے نالاں ہیں۔
اسلام آباد میں نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے زیر اہتمام ان سنگ تراشوں کو وفاقی دارالحکومت میں مدعو کیا گیا ہے جہاں نہ صرف یہ اپنی ہنرمندی دکھا رہے ہیں بلکہ یہ فن سیکھنے کے شوقین نوجوانوں کو ہنر منتقل کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
ارشد حسین کا کہنا ہے کہ گو کہ صورتحال ان کے لیے حوصلہ افزا نہیں لیکن انھیں امید ہے کہ اس طرح کی کوششوں سے حالات بہتری کی طرف کروٹ بدلیں گے۔