بلوچستان کے مشرقی ضلع ڈیر ہ بگٹی میں حکام نے بتایا ہے کہ تحصیل سوئی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گیس کے پانچ کنوؤں کو مشتبہ شدت پسندوں نے دھماکاخیز مواد سے تباہ کر دیا ہے جب کہ دو مقامات پر کنوؤں سے پلانٹ تک گیس پہنچانے والی تین پائپ لائنوں کو بھی بموں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گیس کے کنوؤں اور پائپ لائنوں کو تباہ کر نے کے بعد سوئی کے ایک بڑے گیس پلانٹ کو پانچ گھنٹوں تک بند کر دیا گیا تھا جس سے عارضی طور پر پلانٹ سے گیس کی دوسرے صوبوں کو فراہمی میں کمی واقع ہوگئی لیکن اب سوئی سے صوبہ پنجاب اور سندھ کوگیس کی سپلائی بغیر کسی تعطل کے جاری ہے۔
گیس کے ذخائر سے مالا مال صوبہ بلوچستان کی تحصیل سوئی میں قدرتی گیس کے کم ازکم 90 کنوئیں ہیں ۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے بعض کی حفاظت کے لیے سکیورٹی فورسزکے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ کچھ کی حفاظت کی ذمہ داری مقامی قبائل کو سونپی گئی ہے۔ تاہم عہدیداروں نے بتایا ہے کہ جس علاقے میں گیس کے کنوؤں کو تباہ کیا گیا ہے وہاں حفاظت کی ذمہ داری مقامی قبائل کی تھی۔
بلوچستان سے ملک کے دوسرے صوبوں کو گیس کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائنوں کو ماضی میں بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اوران کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکری تنظیمیں قبول کرتی آئی ہیں۔
دھماکوں کے بعد بلوچستان میں گیس کی تنصیبات کے اردگرد تعینات سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے جب کہ مقامی انتظامیہ نے مشتبہ عسکریت پسندوں کی تلاش بھی شروع کر رکھی ہے۔