پیپلز پارٹی کی قیاد ت میں قائم حکمران حکومت کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے قائدین نے حال ہی میں حزب مخالف کا ایک عظیم اتحاد یا گرینڈ الائنس بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس بارے میں وائس آ ف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے ترجمان صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی وہ جماعتیں بھی جن کی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں ہے حکومت کے خلاف گرینڈ الائنس کے لیے کوشاں ہیں۔
” اس طرح کا گرینڈ الائنس بتدریج منظم ہوتا ہے، یہ ایک ایجنڈے کی بنیاد پرجو ایک نکاتی ایجنڈے سامنے آئے یہ منظم ہو گا اس کو دس دن بھی لگ سکتے ہیں، مہینہ بھی لگ سکتا ہے ، دو بھی لگ سکتے ہیں۔ میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ ایک گرینڈ الائنس ناگزیر ہے اور اگر یہ ہفتوں نہیں تو مہینوں میں ضرور بن جائے گا۔“
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نواز شریف کا کہنا ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس کی ضرورت پیپلز پارٹی کی حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جو ان کے بقول انتہائی غیر تسلی بخش ہے تاہم یوسف رضا گیلانی نے اپنی حکومت کے خلاف مسلم لیگ (ن) کی تنقید کو مسترد کر چکے ہیں۔
”اب تو چوتھا بجٹ پاس ہو گیا ہے اور آخری بجٹ اب آنے والا ہے تو ان کو میں یہی گزارش کروں گا کہ وہ آئندہ الیکشن کی تیاری کریں۔“
سیاسی مبصرین کہتے ہیں کہ حکومت کو اگرچہ توانائی کے بحران اور اقتصادی مسائل کا سامنا ہے لیکن سابقہ حزب مخالف کی جماعت مسلم لیگ (ق) کے ساتھ حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی اتحاد کے بعد سے ان کے بقول سیاسی منظر نامے میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان موجود نہیں ہے۔