سینیئر صحافی کلدیپ نائیر کی قیادت میں ایک بھارتی امن وفد ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہے جہاں اس نے سیاسی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور بدھ کو وفد نے اسلام آباد میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی ملاقات کی۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم گیلانی نے بھارتی وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حل طلب مسائل میں پیش رفت صرف مذاکرات ہی سے ممکن ہے کیونکہ جنگیں مسائل کا حل نہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت بھارت کے ساتھ مل کر تمام مسائل کو پرامن طور پرحل کرنے کی خواہاں ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان جامع امن مذاکرات کا سلسلہ آئندہ ہفتہ سے دوبارہ شروع ہونے سے وزیر اعظم گیلانی نے ایک اطمینان بخش پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان بات چیت میں مثبت سوچ اورخلوص نیت سے شرکت کرے گا اور اُمید ہے کہ امن کا یہ عمل دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کے فقدان کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ اُنھوں نے بھارتی وفد سے ملاقات میں عوامی رابطے بڑھانے، اراکین پارلیمنٹ کے وفود کے تبادلوں اور کسی تعطل کے بغیر مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بھارت اور پاکستان کے داخلہ وزارتوں کے وفود 28 مارچ کو نئی دہلی میں ملاقات کریں گے جس میں دہشت گردی کے خلاف کوششوں اورانسداد منشیات کے لیے اقدامات زیر بحث آئیں گے۔
بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے23 مارچ کو پاکستان کے قومی دن کے موقع پر پاکستانی ہم منصب کو مبارک باد اور خیر سگالی کا پیغام بھیجا ہے جس میں اُنھوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان پْرامن اور تعاون پرمبنی تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اُن کا ملک تمام تصفیہ طلب تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے عزم پر قائم ہے۔
بھارت نے نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد جامع امن مذاکرات کا عمل یک طرفہ طور پر منقطع کر دیا تھا اور رواں سال فروری میں دونوں ملکوں نے اس سلسلے کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔