ایران کے صدر احمد ی نژاد نے پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم دس ارب ڈالر تک بڑھانے پررضامندی ظاہر کردی ہے جبکہ ایران نے پاکستان کو توانائی، بینکاری، زراعت، انفراسٹرکچر اور تجارت جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق دونوں ممالک نے بجلی اور گیس سمیت توانائی کے منصوبوں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کرلیا ہے۔
ایرانی صدر احمدی نژاد جمعرات کو پاکستان کے دورے میں اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں انہوں نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت متعدد اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ ایرانی صدر کے علاوہ افغان صدر حامد کرزئی بھی جمعرات کی صبح پاکستان پہنچے ۔ انہوں نے بھی پاکستانی قیادت سے ملاقات کی۔ دونوں صدور سہ فریقی اجلاس کی غرض سے اسلام آباد پہنچے ہیں۔ ایرانی صدر اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی بات چیت ہوئی۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تجارت چند ماہ کے اندر دس ارب ڈالر تک بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اشیاء کی نقل و حرکت میں مدد دینے کے لئے سرحدی نظام بہتر کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی ساحلی شاہراہ کے ساتھ پاکستان اور ایران کے درمیان گبد اور ریندان میں نیا سرحدی راستہ کھولنے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔ ایرانی صدر نے ہفتوں کے اندر پاکستان سے دس لاکھ ٹن گندم اور دو لاکھ ٹن معیاری چاول درآمد کرنے میں اپنی دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سفر میں سہولت کے لئے بندرعباس میں پاکستانی قونصل خانہ کھولنے کے حوالے سے پیشرفت سے پاکستانی وفد کو آگاہ کیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان قربت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ثقافت‘ مذہب‘ سرحد اور تاریخ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی بے پناہ گنجائش سے استفادے میں مدد دے سکتی ہے۔
وزیراعظم نے گوادر کو بجلی کی فراہمی پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے بجلی کی درآمد سے پاکستان میں بجلی کی قلت میں کسی حد تک کمی آئے گی۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر‘ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین‘ وزیر مواصلات ارباب عالمگیر‘ وزیر پانی و بجلی نوید قمر‘ وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹریز مخدوم شہاب الدین اور دیگر اعلیٰ حکام نے ملاقات میں وزیراعظم کی معاونت کی جبکہ ایران کی جانب سے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی‘ صدارتی دفتر کے سربراہ اسفندیار مشاہی‘ ایگزیکٹو امور کے نائب صدر حمید بغائی‘ ایران کے سفیر علی رضا اور دیگر اعلیٰ حکام نے صدر احمدی نژاد کی معاونت کی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1