پاکستان اور ایران کے چیمبر آف کامرس نے باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے جلد ’مشترکہ بزنس کونسل‘ کا انعقاد کریں گے۔
اس بات پر اتفاق پاکستان میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل اور ایران کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر محسن لالالپور کے درمیان اسلام آباد میں جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں ہوا۔
ایران کے چیمبر آف کامرس کے صدر نے جمعہ کو اسلام آباد کا ایک روزہ دورہ کیا تھا اور اُنھوں نے پاکستان میں تاجروں کی ایک نمائندہ تنظیم ’فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس‘ کے صدر عبدالرؤف عالم سے بھی ملاقات کی۔
عبد الرؤف عالم نے وائس آف امریکہ سے ہفتہ کو گفتگو میں کہا کہ ایران پر سے عالمی تعزیرات ہٹنے کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے شعبے میں تعلقات میں فروغ کے بہت امکانات ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ تجارت کے فروغ کے لیے جلد ہی پاکستان ایران چیمبر آف کامرس کی تشکیل کے لیے ایک مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت ایران پر عائد پابندیاں اُٹھا لی تھیں۔
حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان کے مرکزی بینک نے تمام کمرشل بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ایران کے ساتھ لین دین کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ تجارت بحال ہو جائے گی جو عالمی تعزیرات کے باعث کئی سال سے منقطع تھی۔
پاکستانی عہدیداروں کی طرف سے اس امید کا بھی اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ پابندیاں ہٹائے جانے اور ایران اور پاکستان کے درمیان بینکاری تعلقات کی بحالی سے دونوں ممالک کے درمیان عمومی تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں بحال ہو سکیں گی۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے وائس آف امریکہ سے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ ایران پر سے عالمی تعزیرات ہٹنے سے ایران سے گیس کی درآمد کے منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔