رسائی کے لنکس

پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی وزیراعظم سے ملاقات


وزیراعظم نواز شریف نے مستقل مندوب سے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں ہمیشہ سے اپنا موثر کردار ادا کرتا رہا ہے اور اس عالمی تنظیم میں ہونے والی تمام سرگرمیوں اور مباحثوں میں اس کے متحرک کردار کو جاری رہنا چاہیے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے کہ عالمی تنظیم میں امن، سلامتی اور ترقی سے متعلق معاملات پر پاکستان کی آواز سنی جائے۔

ملیحہ لودھی نے جمعرات کو اسلام آباد میں وزیراعظم سے ملاقات کی اور انھیں اقوام متحدہ سے متعلق مختلف امور کے بارے میں آگاہ کیا۔

گو کہ پاکستانی حکام کے مطابق یہ ایک معمول کی ملاقات تھی لیکن یہ ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب پاکستان اپنے ہاں بدامنی اور دہشت گردی میں پڑوسی ملک بھارت کی مبینہ مداخلت کے بارے بین الاقوامی سطح پر اپنے تحفظات کے اظہار کے لیے مشاورت اور لائحہ عمل ترتیب دے رہا ہے۔

دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے مابین تعلقات روز اول ہی سے اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں اور ان میں اکثر اوقات کشیدگی ہی غالب رہی۔

بھارت یہ الزام عائد کر چکا ہے کہ پاکستان اس کے ہاں دہشت گردوں کی حمایت کر کے اس کے خلاف درپردہ جنگ میں مصروف ہے۔

پاکستان ہمیشہ سے ایسے الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کی طرف سے پہلی بار بھارت پر براہ راست یہ الزام عائد کیا گیا کہ اس کی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشت گردی اور بد امنی میں ملوث ہے۔

جمعرات کو جاری ایک سرکاری بیان میں وزیراعظم نواز شریف نے مستقل مندوب سے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں ہمیشہ سے اپنا موثر کردار ادا کرتا رہا ہے اور اس عالمی تنظیم میں ہونے والی تمام سرگرمیوں اور مباحثوں میں اس کے متحرک کردار کو جاری رہنا چاہیے۔

ملیحہ لودھی نے گزشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والے ایک مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کو اس کی جڑوں سے ختم کر رہا ہے "چاہے اس (دہشت گردی) کے معاونین اندرونی ہوں یا بیرونی۔"

کسی ملک کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بعض حصوں کو غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی کوشش یا علاقائی سالمیت پر حملے کا بھرپور دیا جائے گا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے گزشتہ ماہ بنگلہ دیش میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ 1971ء میں پاکستان سے علیحدگی کی بنگلہ دیش کی جنگ میں بھارتی جوانوں کا خون بھی شامل ہے۔

ان کے اس بیان پر پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھارتی وزیراعظم کی طرف سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بیان کو تمام متعلقہ بین الاقوامی فورمز پر بھی اٹھائے گا۔

توقع ہے کہ وزیراعظم نواز شریف ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں پاکستان کو درپیش سلامتی کے چیلنجز سمیت خارجہ پالیسی اور قومی ترجیحات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

XS
SM
MD
LG