رسائی کے لنکس

جامعہ کراچی کے مقتول پروفیسر سپردِ خاک، مقدمہ درج


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر وحید کو پانچ گولیاں لگی تھیں اور وہ اسپتال منتقل کیے جانے سے قبل ہی دم توڑ گئے تھے۔

جامعہ کراچی کے مقتول پروفیسر ڈاکٹر وحید الرحمن کو کراچی میں سپردِ خاک کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹر وحید الرحمٰن کو بدھ کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ وہ جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغیات میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے تھے۔

ڈاکٹر وحید کی نمازِ جنازہ بدھ کی شام کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں ادا کی گئی جس میں ان کے سیکڑوں شاگرد، یونیورسٹی کے اساتذہ، صحافی اور دیگر افراد شریک ہوئے۔ بعد ازاں مقتول کو قریبی قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق چار نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے بدھ کی صبح فیڈرل بی ایریا میں ان کی کار پر اس وقت فائرنگ کی تھی جب وہ اپنی رہائش گاہ سے یونیورسٹی جارہے تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر وحید کو پانچ گولیاں لگی تھیں اور وہ اسپتال منتقل کیے جانے سے قبل ہی دم توڑ گئے تھے۔

مقتول پروفیسر کے قتل کا مقدمہ کراچی کے یوسف پلازہ تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے حکام کو ڈاکٹر وحید کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

جامعہ کراچی نے مقتول پروفیسر کے سوگ میں دو روز تک تدریسی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ان کے قتل کے خلاف سندھ بھر کی جامعات میں جمعرات کو ایک گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی جائے گی۔

یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے وابستہ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وحید الرحمٰن تدریسی عملے کے ایک سرگرم رکن، ایک شفیق اور شائستہ انسان تھے۔

وہ 15 سال تک صحافت سے وابستہ رہے اور یونیورسٹی میں وہ نسبتاً نئے استاد تھے۔

ان کی موت کی خبر پھیلنے کے بعد طلبہ اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی تھی، جہاں وحید الرحمٰن کی میت کو منتقل کیا گیا تھا۔

اس سے قبل کراچی میں رواں ماہ جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی امریکی نژاد وائس پرنسپل ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئی تھیں۔

گزشتہ برس ستمبر میں جامعۂ کراچی کے شعبہ اسلامیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد شکیل اوج اور 2013ء میں گورنمنٹ لیاقت آباد ڈگری کالچ کے پرنسپل ڈاکٹر سید سبطِ جعفر کو بھی گولیاں مار کر قتل کیا جا چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG