ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی طاقتور ترین شخصیت سمجھے جانے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی آج کل اپنی کرسی بچانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں جس کا سبب اسامہ بن لادن کی ہلاکت کیلیے گزشتہ ماہ ایبٹ آباد میں کی گئی یکطرفہ امریکی فوجی کاروائی پر پاک فوج کے افسران میں پایا جانے والا اشتعال ہے۔
امریکی اخبار 'نیو یارک ٹائمز' نے جمعرات کے روز شائع کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں پاک فوج کے سابق افسران اور جنرل کیانی سے حال ہی میں ملاقات کرنے والے افراد کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل کیانی کیلیے پاک فوج میں موجود حمایت میں کمی آئی ہے جس کا بنیادی سبب 2 مئی کو ایبٹ آباد میں کیا جانے والا امریکی آپریشن ہے جس نے پاکستان کو ایک بحران سے دوچار کردیا ہے۔
اخبار کے مطابق جنرل کیانی کو امریکہ کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کے باعث فوج کے اندرونی حلقوں میں اس حد تک شدید مخالفت کا سامنا ہے کہ ان کے خلاف درمیانے رینک کے فوجی افسران کی جانب سے بغاوت کو بعید از قیاس قرار نہیں دیا جاسکتا۔
تاہم پاکستان کے دفترِ خارجہ نے امریکی اخبار کی مذکورہ رپورٹ کو "قیاس آرائی پر مبنی اور مکمل طور پر بے بنیاد" قرار دیتے ہوئے اس پہ تبصرہ سے انکار کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈرز کے نام سے معروف پاک فوج کے اعلیٰ سطحی افسران جنرل کیانی پر امریکہ کےساتھ سخت رویہ اپنانے کیلیے دباؤ ڈال رہے ہیں چاہے اس کا نتیجہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہونے کی صورت میں ہی کیوں نہ برآمد ہو۔
اخبار نے کہا ہے کہ خود امریکہ نے بھی پاکستان کے خلاف سخت حکمتِ عملی اختیار کرکے جنرل کیانی کو دفاعی پوزیشن میں دھکیل دیا ہے اور اگر وہ فوج کی سربراہی سے فارغ ہوگئے تو امریکہ کو ایک سخت مزاج امریکہ مخالف آرمی چیف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔