پاکستان کے صوبہ پنجاب کی ایک جیل میں قید بھارتی شہری کرپال سنگھ کا انتقال ہو گیا ہے۔
وہ گزشتہ 20 سال سے زائد عرصے سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے، جیل حکام کے مطابق کرپال سنگھ کی صحت پیر کو خراب ہوئی اور اُنھیں لاہور کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نا ہو سکے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بھارتی قیدی کرپال سنگھ کی موت ’ہارٹ اٹیک‘ یا حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی لیکن جیل انتظامیہ کے مطابق قواعد کی رو سے کرپال سنگھ کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر کرپال سنگھ کو 1992ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور اُنھیں جاسوسی کے الزام پر سزا سنائی گئی تھی۔
کرپال سنگھ کے انتقال پر ردعمل جاننے کے لیے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن تاحال اس بارے میں کوئی موقف حاصل نہیں ہو سکا۔
یاد رہے کہ کوٹ لکھپت جیل ہی میں 2013ء میں بھارتی قیدی سربجیت سنگھ قیدیوں کے ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
سربجیت سنگھ کو صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بم حملوں میں ملوث ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم سربجیت کے اہل خانہ ہمیشہ ان الزامات کی تردید کرتے رہے۔