پشاور —
پاکستان کے شمال مغرب میں مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 15 شدت پسند اور چار سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
ہفتہ کو خیبر ایجنسی اور کوہاٹ کے درمیان واقع علاقے خرمہ تُنگ میں سکیورٹی فورسز نے جیٹ طیاروں کی مدد سے مشتبہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
حکام نے ان کارروائیوں میں 15 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا جب کہ چار سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔
یہ کارروائی جمعہ کو اس وقت شروع کی گئی جب اکا خیل میں سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملے دو اہلکار ہلاک ہوگئے ۔
دو دنوں کی کارروائی میں مجموعی طور پر 28 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں شدت پسندوں کےٹھکانے تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی ان علاقوں میں رسائی نہ ہونے کے باعث یہاں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔
پشاور سے ملحقہ خیبر ایجنسی اور درہ آدم خیل کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے قائم ہیں اور سکیورٹی حکام کے مطابق یہ شدت پسند پشاور سمیت صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں ہلاکت خیز حملے کرتے رہتے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں عسکریت پسندوں نے پشاور کے نواحی علاقے میں فرنٹیئر کانسٹبلری کے ایک قلعے پر حملہ کرکے چھ اہلکاروں کو ہلاک اور چار کو اغوا کر لیا تھا۔
11 جولائی کو کوہاٹ کے علاقے کچا پکا میں شیعہ مسلک کے لوگوں کو بھی بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔
ہفتہ کو خیبر ایجنسی اور کوہاٹ کے درمیان واقع علاقے خرمہ تُنگ میں سکیورٹی فورسز نے جیٹ طیاروں کی مدد سے مشتبہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
حکام نے ان کارروائیوں میں 15 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا جب کہ چار سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔
یہ کارروائی جمعہ کو اس وقت شروع کی گئی جب اکا خیل میں سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملے دو اہلکار ہلاک ہوگئے ۔
دو دنوں کی کارروائی میں مجموعی طور پر 28 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں شدت پسندوں کےٹھکانے تباہ کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی ان علاقوں میں رسائی نہ ہونے کے باعث یہاں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔
پشاور سے ملحقہ خیبر ایجنسی اور درہ آدم خیل کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانے قائم ہیں اور سکیورٹی حکام کے مطابق یہ شدت پسند پشاور سمیت صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں ہلاکت خیز حملے کرتے رہتے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں عسکریت پسندوں نے پشاور کے نواحی علاقے میں فرنٹیئر کانسٹبلری کے ایک قلعے پر حملہ کرکے چھ اہلکاروں کو ہلاک اور چار کو اغوا کر لیا تھا۔
11 جولائی کو کوہاٹ کے علاقے کچا پکا میں شیعہ مسلک کے لوگوں کو بھی بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔