رسائی کے لنکس

شوال: سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 21 'دہشت گرد' ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ادھر ایک روز قبل ہی چارسدہ میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد منگل کو 17 ہوگئی۔

پاکستان کے شمال مغرب میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کم ازکم 21 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کے مطابق افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فضائیہ اور فوج نے مشترکہ کارروائی کے 21 'دہشت گردوں' کو ہلاک کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ علاقے سے فرار کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف زمینی فوج کی مدد سے کارروائیاں جاری ہیں اور پاک افغان سرحد پر اہم چوٹیوں اور دروں کو شدت پسندوں سے واگزار کروایا جا چکا ہے۔

قبائلی علاقے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کے باعث یہاں پیش آنے والے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ ماہ ہی ڈیڑھ سال سے جاری آپریشن "ضرب عضب" کے آخری مرحلے کا آغاز کیا تھا جس میں شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے شوال کو شدت پسندوں سے پاک کیا جا رہا ہے۔

فوجی کارروائیوں کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں ماضی کی نسبت بہتری دیکھی گئی ہے لیکن رواں سال کے اوائل سے ایک بار پھر مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ایک روز قبل ہی چارسدہ میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد منگل کو 17 ہوگئی۔

مرنے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ 25 سے زائد زخمیوں میں سے اب بھی دس کے قریب اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کے ایک دھڑے جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔

چارسدہ کی سرحد قبائلی علاقے مہمند ایجنسی سے ملتی ہیں اور یہاں پہلے بھی تشدد کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

جنوری میں یہاں کی باچا خان یونیورسٹی پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کر کے طلبا اور اساتذہ سمیت 21 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG