پاکستانی فوج نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے مرکزی علاقے بویا میں دہشت گردوں کی فائرنگ اور مزاحمت کے بعد فضائی کارروائی کی گئی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق ہفتہ کی صبح تازہ فضائی کارروائی میں دہشت گردوں کے پانچ ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا جس سے اُن کی زیر استعمال غاریں اور اسلحہ و بارود کے ذخیرے تباہ ہو گئے۔
بیان کے مطابق متعدد دہشت گرد بھی اس حملے میں مارے گئے جن میں اکثریت ازبک جنگجوؤں کی ہے۔
تاہم ہلاکتوں کی تعداد یا اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں گئیں۔ بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ سرچ آپریشن کے دوران ایک دیسی ساخت کے بم دھماکے میں ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔
جمعہ کو بھی ایسے ہی سرچ آپریشن میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا تھا۔
پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ’ضرب عضب‘ کا آغاز کیا تھا اور ابتدائی دو ہفتوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو گن شپ ہیلی کاپٹروں، جیٹ طیاروں اور توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
تاہم رواں ہفتے فوج نے شمالی وزیرستان کے مرکزی علاقے میرانشاہ میں زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ فوج کے مطابق اب تک بم بنانے کی متعدد فیکٹریوں کا سراغ لگا کر اُن کا صفایا گیا ہے جب کہ خودکش بمباروں کو تربیت دینے کے مراکز اور جنگجوؤں کے اسلحہ و بارود کے ٹھکانوں کا بھی پتا چلا کر اُنھیں صاف کیا گیا۔
اب تک کے آپریشن میں فوج کے مطابق چار سو سے زائد دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں ازبک جنگجو بھی شامل ہیں۔
تاہم آزاد ذرائع سے تاحال ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کیوں کہ جس علاقے میں کارروائی جاری ہے وہاں تک میڈیا کو رسائی حاصل نہیں۔
فوج کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے گڑھ کہلائے جانے والے علاقے گھیرے میں ہیں تاکہ کوئی دہشت گرد فرار نا ہو سکے۔