رسائی کے لنکس

بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور


بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور
بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر زور

سرکاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ عسکریت پسند ملک میں دہشت پھیلا کر اسلام کو بدنام اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ اُنھوں نے کہا کہ ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کا م کرنا ہوگا۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ اُن کی حکومت نے وفاقی محکموں میں مذہبی اقلیتوں کوملازمتیں دینے کے لیے پانچ فیصد کوٹہ مقرر کرنے سمیت اقلیتی برداریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

پاکستان میں آباد مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے اقلیتی اُمور کے وفاقی وزیر شہباز بھٹی کے اسلام آباد میں دن دہاڑے قتل کے بعد اُن میں عدم تحفظ کا احساس تو پید ا ہوا، لیکن ملک کی سیاسی قیادت کی طرف سے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی زندگیوں ، اُن کی عبادت گاہوں اور حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی اُن کے لیے باعث اطمینان بھی ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں پاکستان میں آباد ہندو برادری کے ایک نمائندے رمیش جے پال نے کہا کہ اقلیتی برادری ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے حکومت کی کوششوں میں بھرپور مدد کرے گی ۔ اقلیتی برداری کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ شہباز بھٹی کے قتل کے بعد تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص نوجوانوں میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے ۔

حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے مسیحی برادری کے رکن قومی اسمبلی اکرام مسیح گل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اقلیتی برادریوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ اُنھیں ملک کے سیاسی اور سماجی شعبوں میں زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی جانی چاہیئے۔

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے جمعہ کی شام کرسچین چرچ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کرکے اُنھیں یقین دہانی کرائی تھی کہ پاکستان میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور اُن کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

سرکاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ عسکریت پسند ملک میں دہشت پھیلا کر اسلام کو بدنام اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ اُنھوں نے کہا کہ ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کا م کرنا ہوگا۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ اُن کی حکومت نے وفاقی محکموں میں مذہبی اقلیتوں کوملازمتیں دینے کے لیے پانچ فیصد کوٹہ مقرر کرنے سمیت اقلیتی برداریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

شہباز بھٹی کو بدھ کے روز اسلام آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیاتھا۔ جائے وقوع سے ملنے والی تحریرکے مطابق شہباز بھٹی کو تحفظ ناموس رسالت ایکٹ میں تبدیلی کی حمایت پر قتل کیا گیا۔

مقتول وفاقی وزیر شہباز بھٹی کے قتل کی عالمی رہنماؤں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مذمت کی تھی ۔ وزیراعظم گیلانی نے بھی جمعہ کو شہباز بھٹی کی آخری رسومات میں شرکت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی وزیرکا قتل اُن کی اپنی کابینہ، پارلیمنٹ اور پاکستان کے لیے بڑا نقصان ہے ۔

اقلیتی برادری کے نمائندوں کا کہناہے کہ مسیحی رہنماء اورمقتول وفاقی وزیر پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک بھرپور آواز تھے اور اس مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG