سکیورٹی حکام نے وادی سوات اور مہمند ایجنسی میں جھڑپوں کے دوران نو مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
حکام کے مطابق زیرحراست پانچ مشتبہ شدت پسندوں کو علاقے میں چھپے ایک کمانڈر کی نشاندہی کے لیے قریبی پہاڑی علاقے میں لے جایا گیا جہاں اُنھوں نے ہفتے کی صبح حفاظت پر معمور دو اہلکاروں کو زخمی کر کے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر وہاں موجود دیگر سکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے پانچوں عسکریت پسند مارے گئے۔
ایک روز قبل سوات کے علاقے خوازہ خیل میں بھی ایسی ہی جھڑپ میں حکام نے پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن آزاد ذرائع سے ان سرکاری دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی ۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں اس طرح کی جھڑپوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر تی آئی ہیں۔
دریں اثناء قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں محمدکھٹ کے مقام پرہفتے کی صبح جدید ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا ۔ جوابی کارروائی میں حکام کے مطابق چار حملہ آوروں کا ہلاک کر دیا گیا۔