پاکستان میں عام انتخابات کے لیے امیدواروں کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جانے کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے اور الیکشن کمیشن نے 12 ہزار سے زائد امیدواروں کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی میں فراہم کردہ معلومات کا تبادلہ نادرا، ایف بی آر اور مرکزی بینک سے کیا ہے تا کہ ان کے درست ہونے کا تعین کیا جا سکے۔
اطلاعات کے مطابق جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی میں سے ابتدائی طور پر 100 سے زائد امیدواروں کی معلومات مختلف بینک نادہندہ ہونے کی وجہ سے مشکوک قرار دی گئی ہیں اور ان میں سابقہ ادوار میں وزیر رہنے والی بعض شخصیات کے شامل ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
کاغذاتِ نامزدگی جمع کرنے کا سلسلہ پیر کو مکمل ہوا تھا اور اب آئندہ منگل تک جانچ پڑتال کے بعد ان کاغذات کو ریٹرننگ افسران کو واپس بھیجا جائے گا۔ کاغذات منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 22 تاریخ تک دائر کی جا سکیں گی۔
اپلیٹ ٹربیونل ان اپیلوں پر 27 جون تک فیصلے دیں گے اور 28 تاریخ کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق 29 جون تک کوئی بھی امیدوار اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے سکے گا۔
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے عام انتخابات 25 جولائی کو ہونے جا رہے ہیں اور نگراں وزیرِ اعظم ناصر الملک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پرامن، شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے نگراں وزیرِ اعظم سے ملاقات کی جس میں آئندہ عام انتخابات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔