پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جیٹ طیاروں کی مدد سے کی گئی کارروائی میں کم از کم 13 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔
حکام کے مطابق یہ کارروائی دتہ خیل کے علاقے میں کی گئی جس میں شدت پسندوں کے پانچ ٹھکانے بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
جس علاقے میں فضائیہ کی مدد سے کارروائی کی گئی وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کی رسائی نہیں اس لیے آزاد ذرائع سے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
شمالی وزیرستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شدت آئی ہے جب کہ اطلاعات کے مطابق شوال کے علاقے میں فوج نے زمینی پیش قدمی بھی شروع کر رکھی ہے۔
شوال میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مبینہ امریکی ڈرون طیاروں سے دو میزائل حملے کیے جا چکے ہیں جن میں لگ بھگ 10 مشتبہ شدت پسند مارے گئے۔
پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں گزشتہ سال جون میں ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف ’ضرب عضب‘ کے نام سے آپریشن شروع کر رکھا ہے۔
فوج کے مطابق شمالی وزیرستان کے بیشتر حصے کو دہشت گردوں سے صاف کروایا جا چکا ہے جہاں سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی واپسی کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔