افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کیلیے ایندھن لے جانے والے آئل ٹینکرز پر شدت پسندوں کے تازہ حملے میں 40 سے زائد آئل ٹینکرز تباہ ہوگئے ہیں۔
تازہ واقعہ بدھ کی رات پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ کے نواحی علاقے خیرآباد میں پیش آیا جہاں سڑک کے کنارے کھڑے نیٹو کے آئل ٹینکرز پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے کئی ٹینکرز کو آگ لگادی۔
مقامی پولیس حکام کے مطابق رات دس بجے کے قریب ایک سیاہ رنگ کی ڈبل کیبن میں سوار نامعلوم افراد کے طرف سے پشاور جانے والی مین جی ٹی روڈ کے کنارے ایک پارکنگ ایریا میں کھڑے نیٹو ٹینکرز پر فائرنگ کی گئی اور راکٹ فائر کیے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے فائرنگ سے پہلے ٹینکرز کے ڈرائیوروں اور ان کے نزدیک موجود دیگر افراد سے دور جانے کے لیے کہا اور پھر فائرنگ کردی۔
پارکنگ ایریا کے ذمہ دار نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ حملے کے وقت علاقے میں 87 کے قریب ٹینکرز کھڑے ہوئے تھے۔ فائرنگ سے کئی ٹینکرز میں آگ لگ گئی جس نے بعد ازاں درجنوں نزدیکی ٹینکرز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔
حکام کے مطابق اب تک چالیس سے زائد ٹینکرز آگ پکڑ چکے ہیں جسے بجھانے کیلیے کوششیں جاری ہیں۔ پشاور سمیت کئی قریبی علاقوں سے فائر ٹینڈرز کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ پاکستان آرمی سمیت سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک بھاری تعداد نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔
واقعے کے بعد جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلیے بند کردیا گیاہے اور پشاور جانے والا ٹریفک موٹروے کے متبادل راستے کی طرف بھیجا جارہاہے۔
نیٹو ہیلی کاپٹرز کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک پاکستانی سرحدی چوکی پہ کی جانے والی شیلنگ کے واقعے میں تین سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے طورخم کے راستے افغانستان میں تعینات مغربی فوجوں کو ہر قسم کے سامان کی ترسیل پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔ جس کے بعد سے اب تک افغانستان میں تعینات نیٹو فورسز کیلیے سامان اور ایندھن لے جانے والے ٹرکوں اور ٹنکر ز پر پاکستانی حدود میں کیا جانے والا یہ ساتواں حملہ ہے۔
اس سے قبل بدھ کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ کے قریب نیٹو کے ایک ٹرمینل پر حملہ کر کے وہاں کھڑے38 ٹینکروں کو آگ لگا دی تھی ۔
بدھ کی رات کیا جانے والا حملہ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کی جانب سے واقعے کی باضابطہ معافی مانگے جانے کے اعلان کے کچھ ہی دیر بعد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1