پاکستان نے کہا ہے کہ وہ جوہری اثاثوں کے حفاظت کے معاملات پر بین الاقوامی موقف کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چودھری نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ایک جوہری قوت ہے اور بطور ریاست وہ اس ضمن میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر آگاہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے جوہری اثاثوں کے تحفظ کے لیےجامع اور مربوط اقدامات کر رکھے ہیں اور ان میں وزیراعظم کی زیر صدارت کمانڈ اور کنٹرول کا ادارہ بھی شامل ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بیان ایک امریکی اخبار’واشنگٹن پوسٹ‘ میں شائع ہونے والی اس خبر کے جواب میں دیا جس میں پاکستان کے جوہری پروگرام کی نگرانی کے لیے امریکی انٹیلی جنس اداروں کے اقدامات میں اضافے کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی۔
تاہم بیان میں خبر کے مندرجات پر مزید کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔
ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ پاکستان ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے ’آئی اے ای اے‘ کے وضع کردہ معیار اور عالمی سطح پر رائج طریقہ کار پر بطریق احسن کاربند ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور وضع کردہ طریقہ کار کے موثر ہونے کا اعتراف عالمی ماہرین بھی کر چکے ہیں۔
مزید برآں اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے عالمی کنونشن میں شامل ہے اور وہ عالمی میثاق پر پوری طرح سے کا ربند ہے۔
بیان میں ایک مرتبہ پھر حکومت کے اس موقف کو دہرایا گیا کہ پاکستان کی جوہری دفاعی صلاحیت کا مقصد جنوبی ایشیا میں سلامتی و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان نے اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے لیے خصوصی فورس بھی تشکیل دی جس کے بارے میں حکام کہہ چکے ہیں کہ اُسے جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چودھری نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ایک جوہری قوت ہے اور بطور ریاست وہ اس ضمن میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر آگاہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے جوہری اثاثوں کے تحفظ کے لیےجامع اور مربوط اقدامات کر رکھے ہیں اور ان میں وزیراعظم کی زیر صدارت کمانڈ اور کنٹرول کا ادارہ بھی شامل ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بیان ایک امریکی اخبار’واشنگٹن پوسٹ‘ میں شائع ہونے والی اس خبر کے جواب میں دیا جس میں پاکستان کے جوہری پروگرام کی نگرانی کے لیے امریکی انٹیلی جنس اداروں کے اقدامات میں اضافے کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی۔
تاہم بیان میں خبر کے مندرجات پر مزید کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔
ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ پاکستان ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے ’آئی اے ای اے‘ کے وضع کردہ معیار اور عالمی سطح پر رائج طریقہ کار پر بطریق احسن کاربند ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور وضع کردہ طریقہ کار کے موثر ہونے کا اعتراف عالمی ماہرین بھی کر چکے ہیں۔
مزید برآں اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے عالمی کنونشن میں شامل ہے اور وہ عالمی میثاق پر پوری طرح سے کا ربند ہے۔
بیان میں ایک مرتبہ پھر حکومت کے اس موقف کو دہرایا گیا کہ پاکستان کی جوہری دفاعی صلاحیت کا مقصد جنوبی ایشیا میں سلامتی و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
حالیہ برسوں میں پاکستان نے اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے لیے خصوصی فورس بھی تشکیل دی جس کے بارے میں حکام کہہ چکے ہیں کہ اُسے جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا گیا ہے۔