آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے پیر سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
آئل ٹینکر مالکان کا کہنا ہے کہ ان یہ احتجاج موٹرے وے پولیس کی طرف سے غیر ضروری جرمانوں اور تیل و گیس کے نگران ادارے 'اوگرا' کی جانب سے ٹینکرز کے حفاظتی انتظامات سے متعلق سخت قوانین کے کا اطلاق کے خلاف ہے۔
گزشتہ ماہ جنوبی پنجاب کے علاقے احمد پور شرقیہ میں ایک آئل ٹینکر کے حادثے میں لگ بھگ 200 افراد کی ہلاکت کے بعد اوگرا نے ٹینکرز کی جانچ پڑتال کے قوانین وضع کرتے ہوئے ان کی نگرانی سخت کر دی تھی۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق تیل کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے لاتعداد ٹینکرز اوگرا کے حفاظتی معیار پر پورا نہیں اترے تھے۔
ٹینکرز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ اوگرا اور موٹرے وے پولیس کا رویہ غیر منصفانہ ہے اور آئل ٹینکرز کے مالکان کی طرف سے سہ ماہی کے لیے پیشگی ٹیکس ادا کیے جانے کے باوجود انھیں کوئی رعایت نہیں دی جاتی اور مبینہ طور پر حفاظتی اقدام کے آڑ میں ان کے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جا رہا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ احمد پور شرقیہ کے واقعے کے بعد سے اب تک ملک کے مختلف حصوں میں آئل ٹینکرز کے درجن سے زائد حادثات رونما ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اوگرا نے ہر صورت حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے آئل ٹینکرز کی جانچ پڑتال یقینی بنانے کا اعلان کیا ہے۔
دریں اثنا پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ملک بھر میں واقع پیٹرول پمپس پر تیل کا کافی ذخیرہ موجود ہے اور ایسوسی ایشن نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ بلا ضرورت اضافی پیٹرول خریدنے سے گریز کریں۔
اطلاعات کے مطابق پیر کو سیکڑوں آئل ٹینکرز کراچی میں پورٹ قاسم اور کیماڑی میں کھڑے ہیں اور انھوں نے پیٹرول پمپوں کو تیل کی فراہمی معطل کر دی ہے۔