پاکستان کی قومی فضائی کمپنی "پی آئی اے" اور اس کے پائلٹوں کے درمیان اختلافات کے باعث گزشتہ پانچ روز کے دوران درجنوں پروازیں منسوخ اور ملتوی ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
احتجاج ختم کرنے کے لیے پیر کو پائلٹوں کی تنظیم ’پالپا‘ اور ’پی آئی اے‘ انتظامیہ کے درمیان مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہو گئے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کے حکام کی طرف سے کہا گیا کہ حکومت بغیر کسی شرط کے مطالبات کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر تمام پائلٹ اپنا کام شروع کر دیں۔
تازہ اختلاف اس وقت شروع ہوا جب جمعرات کو پرواز سے قبل بعض پائلٹس نے بوجہ ناسازی طبع رخصت کی درخواست ارسال کر دی جس پر قومی ہوا بازی کے ادارے نے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے دو پائلٹوں کے لائسنس معطل کر دیے۔
اس کارروائی پر پائلٹوں کی تنظیم پالپا نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے غیر اعلانیہ طور پر ہڑتال کر دی جس سے پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا۔
پالپا کا موقف ہے کہ ہوا بازوں کو مقرر کردہ دورانیے سے زائد پرواز کرنا پڑ رہا ہے جو کہ کسی طور پر بھی ٹھیک نہیں اور اس نے پروازوں کی منسوخی اور معطلی کی ذمہ داری یہ کہہ کر پی آئی اے پر ڈال دی کہ ادارہ پروازوں کے نظام الاوقات میں بد انتظامی کا مرتکب ہوا۔
تاہم پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ پائلٹ اپنے معاوضوں میں اضافے کے لیے یہ طریقہ اختیار کر رہے ہیں جس سے ایک طرف قومی فضائی کمپنی کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب ہزاروں مسافر بشمول سعودی عرب سے حج کی ادائیگی کے بعد واپس آنے والوں کی پریشانی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال مئی میں بھی پائلٹوں نے اپنے معاوضوں اور ہوابازی کے لیے نظام الاوقات میں تبدیلی کے لیے مطالبات منظور نہ ہونے پر تقریباً ایک ہفتے تک ہڑتال کیے رکھی تھی۔ بعد ازاں یہ معاملہ بات چیت کے ذریعے حل کر لیا گیا۔
ادھر مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پی آئی اے کی پروازیں منسوخ اور ملتوی ہونے کی وجہ سے مسافروں نے دیگر نجی فضائی کمپنیوں سے استفادہ کرنا شروع کیا ہی تھا کہ ان کمپنیوں نے مبینہ طور اپنے کرایوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا۔
پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 41 چھوٹے بڑے طیارے شامل ہیں اور کمپنی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ زیادہ تر پائلٹ پرواز کرنا چاہتے ہیں لیکن مبینہ طور پر پالپا ان پر ایسا نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔
پالپا نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔