رسائی کے لنکس

دفاع کے بعد اقتصادی خود انحصاری پر کام ضروری: وزیراعظم


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت پوری توجہ ملک سے توانائی بحران کے خاتمے اور اقتصادی ترقی پر مرکوز کیے ہوئے ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دفاعی شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کے بعد اب ملک کو اقتصادی شعبے میں خود انحصاری کے لیے کام کرنا ہو گا۔

پاکستان کے ایٹمی تجربے کے 16 سال مکمل ہونے پر اس سلسلے میں لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود پاکستان میں وہ ترقی نہیں ہو سکی جو کہ ان کے بقول ہونی چاہیئے تھی۔

"یہ کیسی ایٹمی قوت ہے جہاں روشنی کی بجائے اندھیرے ہوں جہاں علم کی بجائے جہالت ہو، یہ کیسی ایٹمی قوت ہے جہاں روزگار کم اور بے روزگاری زیادہ ہے، جہاں دہشت گردی ہے، امن کم اور بدامنی زیادہ ہو۔"

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت پوری توجہ ملک سے توانائی بحران کے خاتمے اور اقتصادی ترقی پر مرکوز کیے ہوئے ہے۔

"ہم صرف آج کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کام نہیں کر رہے بلکہ اگلے آنے والے بیس سالوں کے لیے بھی آج ہی سے کام شروع کر دیا ہے۔"

28 مئی 1998ء کو پاکستان نے بلوچستان میں چاغی کے مقام پر ایٹمی تجربات کیے تھے جس کے بعد اسے متعدد بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

ایٹمی تجربات کے وقت نواز شریف ہی پاکستان کے وزیراعظم تھے اور انھوں نے اس دن کو "یوم تکبیر" کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم بدھ کو یوم تکبیر سے منسوب تقریب میں وزیراعظم کی تقریر کا محور ملک کی اقتصادی و معاشی صورتحال میں بہتری پر رہا۔

انھوں نے اس موقع پر ایک بار پھر کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے تاکہ ترقی و خوشحالی کے ثمرات سے سب مستفید ہوسکیں۔
XS
SM
MD
LG