رسائی کے لنکس

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تحریکِ عدم اعتماد لائیں گے: آصف زرداری


پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قبل از وقت انتخابات جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہیں۔

نجی چینل 'آج نیوز' کو دیے گئے انٹرویو میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل ہوئیں تو پیپلزپارٹی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں کہ وہ (عمران خان) کتنے ایم پی ایز لے کر آتے ہیں۔ ہم بھی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں تحریکِ عدم اعتماد لائیں گے۔ اگر اسمبلیاں نہ ٹوٹیں تو ہم اپوزیشن کرتے رہیں گے۔

سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اُنہیں نہیں لگتا کہ عمران خان اسمبلیاں توڑیں گے، لیکن اگر اُنہوں نے ایسا کیا تو ہمارے پاس پلان بھی موجود ہے۔

آصف زرداری نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے اُن کے پاس نمبر گیم پوری ہے۔ تاہم چوہدری پرویز الہٰی دوبارہ اُن کے اُمیدوار نہیں ہوں گے کیوں کہ اُن کے ساتھ دُوریاں بہت بڑھ چکی ہیں۔

سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں بھی گمراہ ہو کر پی ٹی آئی میں جانے والے ہمارے کئی لوگ واپس آ جائیں گے۔

چوہدری پرویز الہٰی سے عمران خان کی ملاقات

وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے سربراہ تحریکِ انصاف عمران خان سے لاہور میں اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ملاقات میں عمران خان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

وزیرِ اعلٰی پنجاب کے ہمراہ مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما مونس الہٰی بھی موجود تھے جب کہ عمران خان کے ہمراہ رہنما تحریکِ انصاف پرویز خٹک موجود تھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق ملاقات نصف گھنٹے تک جاری رہی۔

اس سے قبل پرویز الہٰی نے ایوانِ وزیرِ اعلٰی میں پرویز خٹک سے الگ ملاقات کی تھی۔

ٹی ٹی پی کا کوئٹہ میں حملہ پریشان کن ہےمگر ان پر قابو پا لیں گے: رانا ثناء اللہ

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے کی ذمے داری تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی طرف سے قبول کرنا پریشان کن ہے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو پریس کانفرنس میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ٹی ٹی پی کے حملے کے بعد آج اجلاس میں سیکیورٹی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔ اس بات پر تشویش ہے کہ کہیں دہشت گرد دوبارہ سر نہ اٹھا لیں۔ ان کے مطابق ایسی کوئی بات نہیں کہ ان پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔

بدھ کو کوئٹہ کے قریب بلیلی میں ٹی ٹی پی کے پولیس کے ٹرک پر خود کش حملے میں ایک اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔

امن و امان کے حوالے سے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے معاملات ہاتھ میں لینے سے پہلے صوبے کی حکومت کو مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخوا کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اہم اجلاسوں میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا شریک نہیں ہوتے۔ وفاق ہر طرح سے تعاون اور حمایت کے لیے تیار ہے البتہ صوبائی حکومتیں ان معاملات کو سنجیدگی سے لیں۔

عمران خان ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں: وزیرِ داخلہ

عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےرانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کو اسمبلی میں آکر مسائل سامنے لانے چاہیے تھے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام ہوا تو اب عمران خان نے بحرانی کیفیت پیدا کرنے کے لیے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں توڑنے کی بات کی ہے۔ اگر یہ نظام کرپٹ ہے تو گلگت بلتستان اور کشمیر کی حکومتیں بھی چھوڑیں، سینیٹ سے بھی مستعفی ہوں اور صدر کو بھی بلا لیں۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تو اعلان کریں۔ انتظار کس بات کا کر رہے ہیں عمل کریں۔ ان کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

وزیرِ داخلہ نے کہا کہ یہ کوشش کی جائے گی کہ اسمبلیاں توڑنے کے عمل کا حصہ نہ بنیں۔ ان کے بقول بائیکاٹ یا اسمبلیاں توڑنے کا عمل انتہائی غیر سیاسی ہے جس سے سیاسی جماعتوں کو ہمیشہ نقصان ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدم استحکام کی کوشش کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ آئین و قانون کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔

’حکومت انتخابات کرانے سے بھاگ رہی ہے‘

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف نے ملک کو دیوالیہ نہیں ہونے دیا۔

مانسہرہ میں جمعرات کو تقریب سے خطاب میں محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان جب بھی کہیں گے اسمبلی تحلیل کر دوں گا، میں ان کا ہی سپاہی ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت انتخابات کرانے سے بھاگ رہی ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ ان کی شکست یقینی ہے۔

XS
SM
MD
LG