رسائی کے لنکس

بیرون ملک اثاثے: وزیراعظم سمیت 63 سیاستدانوں کو نوٹس


سابق صدر زرداری، نواز شریف (فائل فوٹو)
سابق صدر زرداری، نواز شریف (فائل فوٹو)

رواں ماہ کے اوائل میں پارلیمان میں انکشاف کیا گیا تھا کہ حکومت ملک سے غیر قانونی طریقے سے سوئس بینکوں میں منتقل کیے گئے دو سو ارب ڈالر واپس لانے پر کام کر رہی ہے۔

پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے بیرون ملک اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق ایک کیس میں وزیراعظم نوازشریف کے علاوہ شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور عمران خان سمیت 63 سیاست دانوں کو نوٹس جاری کیے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے یہ نوٹس بیرسٹر اقبال جعفری کی ایک درخواست پر جاری کیا جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان میں قرضوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے جب اُن کے بقول اربوں ڈالر بیرون ملک بینکوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔

ایک مقامی وکیل نے 1996 میں 26 سیاستدانوں کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں بعد ازاں مزید سیاستدانوں کے نام شامل کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ ان افراد نے کم از کم 300 ارب ڈالر بیرون ملک غیر قانونی طور پر منتقل کیے۔

درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس خالد محمود خان کو بتایا گیا کہ بہت سے سیاست دانوں نے اس ضمن میں نوٹس وصول نہیں کیے جس پر عدالت نے کہا کہ جن سیاستدانوں نے
براہ راست نوٹس وصول نہیں کیے اُن کے نام اخبارات میں مشتہر کیے جائیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے پارلیمنٹ میں ایک بیان میں یہ انکشاف کیا تھا کہ حکومت ملک سے غیر قانونی طریقے سے سوئس بینکوں میں منتقل کیے گئے دو سو ارب ڈالر واپس لانے پر کام کر رہی ہے۔

رانا محمد افضل کے مطابق پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے درمیان موجودہ ٹیکس معاہدے پر دوبارہ بات چیت کے لیے ایک سمری کابینہ سے منظور ہو چکی ہے جس کے تحت ایسے پاکستانیوں کی نشاندہی ہو سکے گی جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے رقوم سوئس بینکوں میں منتقل کیں۔

پاکستان کا ایک وفد متوقع طور پر 26 سے 28 اگست کو سوئٹزرلینڈ کا دورہ کر کے وہاں حکام سے ملاقاتیں کرے گا تاکہ غیر قانونی طریقے سے سوئس بینکوں میں منتقل کی جانے والی رقم واپس لائی جا سکے۔
XS
SM
MD
LG