الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعہ کو اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر پاکستان کے وفاقی وزراء رحمن ملک‘ ڈاکٹر عاصم حسین اور حفیظ شیخ سمیت 231 ارکان پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی ہے۔
ان ارکان میں 13 کا تعلق سینیٹ سے جبکہ 103 کا تعلق قومی اسمبلی سے ہے۔58ارکان پنجاب اسمبلی، 23سندھ اسمبلی ، 6بلوچستان اسمبلی جبکہ 28 ارکان خیبر پختونخواہ اسمبلی سے تعلق رکھتے ہیں۔
اثاثوں کے گوشوار ے جمع نہ کرانےوالے اہم ارکان میں ڈاکٹر عاصم حسین، رحمن ملک، احمد مختار، حفیظ شیخ، سید نوید قمر، چوہدری شجاعت، امین فہیم، ریاض پیرزادہ، اویس خان لغاری، حامد یار ہراج، شیخ وقاص اکرم، انجم عقیل خان، سردار بہادر، انجینئر خرم دستگیر، جمشید دستی، وسیم اختر، حامد سعید کاظمی، قدسیہ ارشد اور خوش بخت شجاعت شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں ان ارکان کوبطور رکن اسمبلی کام کرنے سے روکنے کی ہدایات درج ہیں ۔
رکنیت معطل کئے جانے والے افراد میں ایک نام ایسا بھی ہےجو ایک سال قبل استعفیٰ دے کر بیرون ملک جاچکے ہیں۔ اور وہ نام ہے سندھ اسمبلی کے سابق رکن رام سنگھ سو ڈھو کا۔ یہ سندھ اسمبلی کے اقلیتی رکن تھے لیکن ایک سال قبل انہوں نے ناصرف رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا بلکہ اب یہ پاکستان کے شہری بھی نہیں رہے۔ وہ بھارت منتقل ہوچکے ہیں ۔ ان کی جانب سے خالی کی گئی نشست پر چیتن مل کو ممبر منتخب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1