رسائی کے لنکس

قومی سلامتی کمیٹی نے حکومت کے فیصلوں کی توثیق کر دی


قومی سلامتی کمیٹی نے حکومت کے فیصلوں کی توثیق کر دی
قومی سلامتی کمیٹی نے حکومت کے فیصلوں کی توثیق کر دی

پاکستانی پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی نے افغانستان کے مستقبل پر جرمنی میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے سمیت ان تمام اقدامات کی توثیق کی ہے جو وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی حکومت نے مہمند ایجنسی میں نیٹو کی فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں کیے ہیں۔

جمعہ کو 17 رکنی کمیٹی کا ایک خصوصی اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وزیراعظم نے ارکین کو حکومت کے فیصلوں کی تفصیلات اور ان کی وجوہات سے آگاہ کیا جب کہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل اشفاق ندیم نے نیٹو حملے کے بارے میں اجلاس کے سامنے تمام حقائق پیش کیے۔

اجلاس کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو میں اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر وزیراعظم گیلانی کے فیصلوں کی تائید کی ہے اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کی طرف سے کوئی بھی بون کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔

’’اراکین نے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اتحاد پاکستان کی اولین ترجیح ہے … قومی مفاد کے لیے ہم سب اکٹھے ہیں۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ ان تمام مفادات میں پاکستان کی خود مختاری سب سے بالا تر ہے اور اس کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق قومی سلامتی کی کمیٹی کے اراکین نیٹو حملے سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بحث کے لیے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلانے سے متعلق اپنی سفارشات حکومت کو پیش کریں گے۔

وزیر اطلاعات کے بقول اس مجوزہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ اور نیٹو سے تعاون سمیت دیگر معاملات پر غور کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG