حکمران اتحاد میں شامل جماعت ’متحدہ قومی موؤمنٹ‘ نے ملک میں نئے صوبوں کی تشکیل کے لیے آئین میں 20 ویں ترمیم کا مسودہ منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کو متعقلہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی وسیم اختر اور دیگر اراکین کی طرف سے جمع کرائے گئے بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خیبر پختون خواہ اور پنجاب کے متعلقہ اضلاع میں ریفرنڈم کا انعقاد کرا کے نئے صوبوں کے قیام کے بارے میں لوگوں کی رائے معلوم کی جائے۔
ایم کیو ایم کا موقف ہے کہ ملک کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور انتظامی اُمور کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے صوبوں کی تعداد میں اضافہ ضروری ہے۔
نئے صوبوں کی تشکیل پاکستانی سیاست میں ہمشیہ ایک حساس معاملہ رہا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں حکمران پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے علاوہ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کی طرف سے بھی انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کی تشکیل کی حمایت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت کا تعلق آئندہ انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنی مقبولیت میں اضافہ کرنے کی کوششوں سے بھی ہے۔