پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن پیر کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دے گی، ساتھ ہی ریلی بھی نکالی جائے گی۔ اِس دھرنے میں ہم خیال جماعتیں بھی مسلم لیگ نواز کاساتھ دیں گی، جِن میں جمعیت علمائے پاکستان، جماعت اسلامی، سندھ یونائٹیڈ پارٹی، سنی تحریک، نیشنل پیپلز پارٹی، مسلم لیگ فنکشنل اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اِن دِنوں عمرہ ادائیگی کی غرض سے سعودی عرب میں مقیم ہیں اس لئے وہ دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے۔ تاہم، قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما چوہدری نثارعلی اپنی جماعت کی نمائندگی کریں گے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے دھرنے کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن الیکشن کمیشن کو مضبوط، بااختیار، آزاد اور خود مختار دیکھنا چاہتی ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ایک آزاد الیکشن کمیشن ہی ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کی ضمانت ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، دھرنے کے ساتھ ساتھ پیر کو پارلیمنٹ ہاوٴس سے الیکشن کمیشن تک مارچ بھی کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پیر کو مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا ایک اہم اجلاس بھی دوپہر ایک بجے پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوگا۔ اجلاس کی صدرات چوہدری نثار ہی کریں گئے۔ اجلاس میں دھرنے سے متعلق حکمت عملی پر غور ہوگا۔
دلچسپ پہلو
اس سے قبل جنوری میں بھی تحریک منہاج القرآن کی جانب سے لانگ مارچ اور دھرنا ہوچکا ہے۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ تحریک نے اسی الیکشن کمیشن کی تحلیل کے لئے لانگ مارچ اور سخت موسم کے باوجود چار دن تک پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے ایک دھرنا دیا تھا، جبکہ مسلم لیگ نواز اسی الیکشن کمیشن کو مضبوط دیکھنے کی غرض سے پیر کو دھرنا شروع کر رہی ہے۔
ان سب سے ہٹ کر وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے اتوار کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین کی رو سے بنا ہے، چیف الیکشن کمشنر کو ہٹایا جاسکتا ہے نہ ہی کمیشن تحلیل کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اِن دِنوں عمرہ ادائیگی کی غرض سے سعودی عرب میں مقیم ہیں اس لئے وہ دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے۔ تاہم، قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما چوہدری نثارعلی اپنی جماعت کی نمائندگی کریں گے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے دھرنے کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن الیکشن کمیشن کو مضبوط، بااختیار، آزاد اور خود مختار دیکھنا چاہتی ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ایک آزاد الیکشن کمیشن ہی ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کی ضمانت ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، دھرنے کے ساتھ ساتھ پیر کو پارلیمنٹ ہاوٴس سے الیکشن کمیشن تک مارچ بھی کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پیر کو مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا ایک اہم اجلاس بھی دوپہر ایک بجے پارلیمنٹ ہاوٴس میں ہوگا۔ اجلاس کی صدرات چوہدری نثار ہی کریں گئے۔ اجلاس میں دھرنے سے متعلق حکمت عملی پر غور ہوگا۔
دلچسپ پہلو
اس سے قبل جنوری میں بھی تحریک منہاج القرآن کی جانب سے لانگ مارچ اور دھرنا ہوچکا ہے۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ تحریک نے اسی الیکشن کمیشن کی تحلیل کے لئے لانگ مارچ اور سخت موسم کے باوجود چار دن تک پارلیمنٹ ہاوٴس کے سامنے ایک دھرنا دیا تھا، جبکہ مسلم لیگ نواز اسی الیکشن کمیشن کو مضبوط دیکھنے کی غرض سے پیر کو دھرنا شروع کر رہی ہے۔
ان سب سے ہٹ کر وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے اتوار کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین کی رو سے بنا ہے، چیف الیکشن کمشنر کو ہٹایا جاسکتا ہے نہ ہی کمیشن تحلیل کیا جا سکتا ہے۔