وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں اپنے اہل خانہ کو یرغمال بنانے والے مسلح شخص کو پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کر کے یرغمال بنائے گئے 20 افراد کو بحفاظت بازیاب کروا لیا۔
پولیس حکام کے مطابق راولپنڈی کے علاقے مورگاہ آفیسر کالونی میں عبدالرحیم نامی شخص نے جمعہ کو دیر گئے گھر میں موجود خواتین اور کم سن بچوں سمیت 20 افراد کو اسلحے کے زور پر کمرے میں بند کر دیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس شخص کے دیگر رشتے داروں سے رابطہ کر کے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے بات چیت کرنے کی کوششیں شروع کی گئیں۔
بعد ازاں اس شخص کے سسر محمد اکبر اس سے بات کرنے کے لیے وہاں پہنچے لیکن عبدالرحیم نے فائرنگ کر کے انھیں اور دو دیگر پولیس اہلکاروں کو زخمی کر دیا۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں محمد اکبر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
فائرنگ کے اس واقعے کے بعد پولیس نے اپنی کارروائی کا آغاز کیا اور حکام کے مطابق گھر میں پہلے آنسو گیس کے دو شیل پھینکے گئے اور پھر اہلکار وہاں داخل ہو گئے۔
اس دوران فائرنگ سے عبدالرحیم زخمی بھی ہوا جسے پولیس نے گرفتار کر لیا جب کہ یرغمال بنائے گئے افراد کو بازیاب کروا لیا تھا۔
پہلے ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ عبدالرحیم کا ذہنی توازن درست نہیں اور وہ اس سے قبل بھی ایسی حرکات کر چکا ہے لیکن پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نشے کا عادی ہے۔